كتاب الطهارة وسننها کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل 10. بَابُ: مَا يَقُولُ إِذَا خَرَجَ مِنَ الْخَلاَءِ باب: قضائے حاجت سے نکلنے کے بعد کیا دعا پڑھے؟
ابوبردہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آیا تو ان کو کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب پاخانہ سے نکلتے تو کہتے: «غفرانك» یعنی: ”اے اللہ! میں تیری بخشش چاہتا ہوں“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 17 (30)، سنن الترمذی/الطہارة 5 (7)، (تحفة الأشراف: 17694)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/ 155)، سنن الدارمی/الطہارة 16 (770) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
اس سند سے بھی اسی طرح مروی ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب پاخانہ سے نکلتے تو فرماتے: «الحمد لله الذي أذهب عني الأذى وعافاني» یعنی: ”تمام تعریف اس اللہ کے لیے ہے جس نے مجھ سے تکلیف دور کی، اور مجھے عافیت بخشی“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفر د بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 531، 539، 1141، ومصباح الزجاجة: 122) (ضعیف)» (اسماعیل بن مسلم ضعیف ہیں، ابن السنی کے یہاں ابو ذر رضی اللہ عنہ سے یہ موقوفاً ثابت ہے ملاحظہ ہو: تحفة الأشراف وسلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 5658، والإرواء: 53)
وضاحت: ۱؎: حقیقت میں پاخانہ و پیشاب کا بخوبی آنا بڑی نعمت ہے، اس پر بندے کو اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہئے۔ قال الشيخ الألباني: ضعيف
|