مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے موزے کے اوپر اور نیچے مسح کیا۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 63 (165)، سنن الترمذی/الطہارة 72 (97)، (تحفة الأشراف: 11537)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الطہارة 8 (41) مسند احمد (4/251) سنن الدارمی/الطہارة 41 (740) (ضعیف)» (ملاحظہ ہو: المشکاة: 521) (شاید سند میں انقطاع ہے کیونکہ ثور کا سماع حیوة سے ثابت نہیں ہے)
(مرفوع) حدثنا محمد بن المصفى الحمصي ، قال: حدثنا بقية ، عن جرير بن يزيد ، قال: حدثني منذر ، حدثني محمد بن المنكدر ، عن جابر ، قال:" مر رسول الله صلى الله عليه وسلم برجل يتوضا ويغسل خفيه، فقال بيده، كانه دفعه:" إنما امرت بالمسح"، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم بيده هكذا:" من اطراف الاصابع إلى اصل الساق، وخطط بالاصابع". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى الْحِمْصِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ يَزِيدَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُنْذِرٌ ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ:" مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ يَتَوَضَّأُ وَيَغْسِلُ خُفَّيْهِ، فَقَالَ بِيَدِهِ، كَأَنَّهُ دَفَعَهُ:" إِنَّمَا أُمِرْتَ بِالْمَسْحِ"، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ هَكَذَا:" مِنْ أَطْرَافِ الْأَصَابِعِ إِلَى أَصْلِ السَّاقِ، وَخَطَّطَ بِالْأَصَابِعِ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک شخص کے پاس سے گزرے جو وضو کر رہا تھا، اور اپنے دونوں موزوں کو دھو رہا تھا، آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا، گویا آپ اسے روک رہے ہیں، اور فرمایا: ”تمہیں تو (موزوں پر) صرف مسح کا حکم دیا گیا ہے“، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے اس طرح کیا یعنی انگلیوں کے کناروں سے خط کھینچتے ہوئے پنڈلیوں کی جڑ تک لے گئے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3084، ومصباح الزجاجة: 228) (ضعیف جدا)» (سند میں بقیہ مدلس اور جریر بن یزید ضعیف ہیں، ملاحظہ ہو: ضعیف أبی داود: 19)
It was narrated that Jabir said:
"The Messenger of Allah passed by a man who was performing ablution and washing his leather socks. He gestures with his hand, (and said): 'Rather I have been commanded to wipe them.' The Messenger of Allah gestured with his hand like this, from the tips of the toes to the base of the shin, tracing lines with his fingers."