كتاب الطهارة وسننها کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل 46. بَابُ: الْوُضُوءِ ثَلاَثًا ثَلاَثًا باب: تین تین بار اعضاء وضو دھونے کا بیان۔
شقیق بن سلمہ کہتے ہیں کہ میں نے عثمان اور علی رضی اللہ عنہما کو دیکھا کہ وہ اعضاء وضو کو تین تین بار دھوتے تھے، اور کہتے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا وضو ایسا ہی تھا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 9811)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الطہارة50 (110)، سنن الترمذی/الطہارة 34 (44) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
اس سند سے بھی اسی جیسی حدیث مروی ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
مطلب بن عبداللہ بن حنطب کہتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اعضاء وضو کو تین تین بار دھویا، اور اس کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کیا ۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الطہارة 65 (81)، (تحفة الأشراف: 7458) (صحیح)» (سند میں ولید اور مطلب کثیر التدلیس راوی ہیں، اور دونوں نے عنعنہ سے روایت کی ہے، لیکن سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے)
وضاحت: ۱؎: یہ مرفوع حدیث کے حکم میں ہے، ان متعدد احادیث سے ثابت ہوا کہ شریعت نے آسانی کے لئے تین تین بار، دو دو بار، اور ایک ایک بار اعضاء وضو کو دھونا سب مشروع رکھا ہے جس طرح آسان ہو کرے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اعضاء وضو کو تین تین بار دھویا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ما جہ، (تحفة الأشراف: 14632، 17670) (صحیح)» (سند میں خالد بن حیان ہیں، جو روایت میں غلطیاں کرتے ہیں، لیکن سابقہ شواہد کی وجہ سے یہ صحیح ہے)
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعضاء وضو کو تین تین بار دھویا، اور سر کا مسح ایک بار کیا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ما جہ، (تحفة الأشراف: 5179، ومصباح الزجاجة: 171) (صحیح)» (اس حدیث میں ''فائد بن عبد الرحمن '' متروک و منکر الحدیث راوی ہیں، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: صحیح أبی داود: 100)
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اعضاء وضو کو تین تین بار دھوتے تھے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12159) (صحیح)» (اس حدیث کے راوی لیث بن أبی سلیم اور شہر بن حوشب دونوں ضعیف راوی ہیں، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: احادیث باب ہذا)
قال الشيخ الألباني: صحيح
ربیع بنت معوذ بن عفراء رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعضاء وضو کو تین تین بار دھویا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 15845)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الطہارة 50 (126)، سنن الترمذی/الطہارة 25 (33)، مسند احمد (6/359) (حسن صحیح)»
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
|