كتاب الطهارة وسننها کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل 35. بَابُ: الرَّجُلِ وَالْمَرْأَةِ يَغْتَسِلاَنِ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ باب: ایک ہی برتن سے مرد اور عورت کے غسل کا بیان۔
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن سے غسل کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحیض 10 (319)، سنن النسائی/الطہارة 58 (72)، 144 (229)، (تحفة الأشراف: 16449، 16586)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الغسل 2 (250)، 19 (261)، سنن ابی داود/الطہارة 39 (77)، الغسل 8 (411)، مسند احمد (6/171، 265، 172، 230)، سنن الدارمی/الطہارة 68 (776)، (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے: 604) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن سے غسل کیا کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحیض 10 (319)، سنن الترمذی/الطہارة 46 (62) سنن النسائی/الطہارة 146 (237)، (تحفة الأشراف: 18067)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/329) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام ہانی رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور میمونہ رضی اللہ عنہا نے لگن جیسے ایک برتن سے غسل کیا جس میں آٹے کے اثرات تھے۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الطہارة 149 (241)، (تحفة الأشراف: 18012)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/342) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن ایک ہی برتن سے غسل کیا کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2375، ومصباح الزجاجة: 157)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/77) (صحیح)» (اس سند کی بوصیری نے تحسین کی ہے، اور اس میں شریک القاضی سئ الحفظ ہیں، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے)
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ وہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن سے غسل کیا کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحیض 21 (322)، صحیح مسلم/الحیض 49 (296)، (تحفة الأشراف: 18271)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/112، 116، 1209، 124، 20، 249)، سنن الدارمی/الطہارة 68 (777) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|