كتاب الطهارة وسننها کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل 55. بَابُ: غَسْلِ الْعَرَاقِيبِ باب: ایڑیوں کے دھونے کا بیان۔
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ لوگوں کو وضو کرتے ہوئے دیکھا، ان کی ایڑیاں سوکھی ظاہر ہو رہی تھیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایڑیوں کو دھلنے میں کوتاہی کرنے والوں کے لیے آگ کی تباہی ہے، وضو میں اچھی طرح ہر عضو تک پانی پہنچا کر وضو کرو“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الطہارة 9 (241)، سنن ابی داود/الطہارة 46 (97)، سنن النسائی/الطہارة 89 (111)، (تحفة الأشراف: 8936)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/العلم 3 (60)، 30 (96)، الوضوء 28 (163)، مسند احمد (2/193، 201، 205، 211، 226) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: «عراقیب»: «عرقوب» کی جمع ہے، اور وہ موٹی رگ ہے جو ایڑی کے اور پاؤں کے پیچھے ہے، یعنی ایڑیاں اگر وضو میں خشک رہ جائیں گی تو جہنم میں جلائی جائیں گی۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایڑیوں کو دھونے میں کوتاہی کرنے والوں کے لیے آگ کی تباہی ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ: وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الطہارة 9 (240) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوسلمہ کہتے ہیں کہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے (اپنے بھائی) عبدالرحمٰن کو وضو کرتے ہوئے دیکھا تو کہا: وضو مکمل کیا کرو، اس لیے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: ”ایٹریوں کو دھونے میں کوتاہی کرنے والوں کے لیے آگ کی تباہی ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 17721)، صحیح مسلم/الطہارة 9 (240)، مسند احمد (6/40، 91) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایٹریوں کو دھونے میں کوتاہی کرنے والوں کے لیے آگ کی تباہی ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12728)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الوضوء 29 (165)، صحیح مسلم/الطہارة 9 (242)، سنن الترمذی/الطہارة 31 (41)، سنن النسائی/الطہارة 88 (109)، مسند احمد (2/231، 282، 284)، سنن الدارمی/الطہارة 35 (733) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”ایڑیوں کو دھونے میں کوتاہی کرنے والوں کے لیے آگ کی تباہی ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2256، ومصباح الزجاجة: 185)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/369، 393) (صحیح)» (اصل حدیث صحیحین میں عبد اللہ بن عمرو سے اور صحیح مسلم میں أبوہریرہ و ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہم سے مروی ہے)
وضاحت: ۱؎: مصباح الزجاجۃ (ط۔ مصریہ) اور (ط۔ عوض الشہری) میں «للأعقاب» ہے، ایسے ہی حیدر آباد آصفیہ کے مصباح الزجاجۃ کے نسخہ میں ہے، فؤاد عبد الباقی، مشہور حسن اور اعظمی کے نسخہ میں «للعراقيب» ہے، دونوں ہم معنی لفظ ہیں۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
خالد بن ولید، یزید بن ابوسفیان، شرحبیل بن حسنہ اور عمرو بن العاص رضی اللہ عنہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ”وضو مکمل کیا کرو، ایڑیوں کو دھونے میں کوتاہی کرنے والوں کے لیے آگ کی تباہی ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 7835، 3510، ومصباح الزجاجة: 4835)، وقد أخرجہ: مسند احمد (/2/205)، سنن الدارمی/الطہارة 34 (733) (صحیح)» (بوصیری نے اسناد کی تحسین کی ہے، اور کہا ہے کہ یہ صحیحین میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ و عبداللہ بن عمرو سے، اور صحیح مسلم میں ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے «أسبغوا الوضوء» کے لفظ سے مروی ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
|