كتاب الطهارة وسننها کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل 58. بَابُ: مَا جَاءَ فِي النَّضْحِ بَعْدَ الْوُضُوءِ باب: وضو کے بعد ستر پر چھینٹے مارنے کا بیان۔
حکم بن سفیان ثقفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے وضو کیا، پھر ایک چلو پانی لے کر شرمگاہ پر چھینٹا مارا ۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 64 (166)، سنن النسائی/الطہارة 102 (134)، (تحفة الأشراف: 3420)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/ 410، 4/179، 212، 5/408، 409) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: تاکہ ستر (شرمگاہ) پر پیشاب کا خطرہ ہونے کا وسوسہ ختم ہو جائے، یہ وسوسہ دور کرنے کی ایک اچھی تدبیر ہے جسے آپ ﷺ نے امت کو سکھایا ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جبرائیل (علیہ السلام) نے مجھے وضو سکھایا، اور مجھے اپنے کپڑے کے نیچے (شرمگاہ) پر چھینٹے مارنے کا حکم دیا کہ کہیں وضو کے بعد پیشاب کا کوئی قطرہ نہ آ گیا ہو (تاکہ چھینٹے مارنے سے یہ شبہ زائل ہو جائے)“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3745، ومصباح الزجاجة: 189)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/161) (حسن)» (سند میں ابن لہیعہ ضعیف ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے، لیکن حدیث شواہد کی بناء پر حسن ہے لیکن «وأمرني أن أنضح تحت ثوبي» کا لفظ ضعیف ہے اس کا کوئی شاہد نہیں ہے، البتہ فعل نبوی سے یہ ثابت ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 1341، و سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 841، صحیح أبی داود: 159)
وضاحت: ۱؎: غرض یہ ہے کہ پانی چھڑکنے سے پیشاب کا قطرہ رک جائے گا اور نہ نکلے گا اور وجہ اس کی یہ ہے کہ احلیل مرد کا عورت کی طرح ہے، اور گائے وغیرہ کی چھاتی کی طرح ہے، جب پستان میں دودھ کو روکنا منظور ہوتا ہے، تو پانی چھڑک دیتے ہیں، اسی طرح شرم گاہ پر چھڑکنے سے قطرہ رک جاتا ہے۔ قال الشيخ الألباني: حسن دون الأمر
اس سند سے بھی ابن لہیعہ نے اسی جیسی حدیث ذکر کی ہے۔
قال الشيخ الألباني: حسن دون الأمر
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم وضو کرو تو (شرمگاہ پر) چھینٹے مار لیا کرو“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الطہارة 38، (50)، (تحفة الأشراف: 13644) (ضعیف)» (اس حدیث کی سند میں حسن بن علی الہاشمی ضعیف ہیں، لیکن نبی اکرم ﷺ کے فعل سے یہ عمل ثابت ہے، ملاحظہ ہو اگلی حدیث (464) نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 1312، وسلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 2/519 - 520)۔
قال الشيخ الألباني: ضعيف
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا، اور اپنی شرمگاہ پہ چھینٹ ماری۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ما جہ، (تحفة الأشراف: 2940، ومصباح الزجاجة: 190) (صحیح)» (اس حدیث کی سند میں قیس بن ربیع اور محمد بن عبد الرحمن بن أبی لیلیٰ دونوں ضعیف ہیں، لیکن شواہد اور متابعات کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے)
قال الشيخ الألباني: صحيح
|