كِتَابُ الْجَامِعِ کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں 42. بَابُ السُّنَّةِ فِي الشَّعَرِ بالوں کا بیان
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مونچھوں کے مونڈنے اور داڑھیوں کے چھوڑ دینے (بڑھانے) کا حکم دیا۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5892، 5893، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 259، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 15، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 13، 9246، 9247، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4199، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2763، 2764، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 699، 700، 711، وأحمد فى «مسنده» برقم: 6456، فواد عبدالباقي نمبر: 51 - كتابُ الشَّعَرِ-ح: 1»
حضرت حمید بن عبدالرحمٰن بن عوف سے روایت ہے کہ انہوں نے معاویہ بن ابوسفیان سے سنا جس سال انہوں نے حج کیا اور وہ منبر پر تھے، انہوں نے ایک بالوں کا چٹلا اپنے خادم کے ہاتھ سے لیا اور کہتے تھے کہ اے مدینہ والو! کہاں ہیں علماء تمہارے؟ سنا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منع کرتے تھے اس سے، اور فرماتے تھے: ”تباہ ہوئے بنی اسرائیل جب ان کی عورتوں نے یہ کام شروع کیا۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2003، 3468، 3488، 5932، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2127، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4167، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2781، والنسائي فى «المجتبيٰ» برقم: 5274، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16990، والحميدي فى «مسنده» برقم: 611، 612، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 5093، فواد عبدالباقي نمبر: 51 - كتابُ الشَّعَرِ-ح: 2»
ابن شہاب سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بال پیشانی کی طرف لٹکاتے رہے ایک مدت تک، بعد اس کے مانگ نکالنے لگے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3558، 3944، 5917، ومسلم فى «صحيحه» برقم:2336، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4188، والنسائي فى «المجتبيٰ» برقم: 5240، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3632، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 4221، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 9283، وأحمد فى «مسنده» برقم: 2209، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 3362، فواد عبدالباقي نمبر: 51 - كتابُ الشَّعَرِ-ح: 3»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اپنی بہو یا ساس کے بال دیکھنے میں کچھ قباحت نہیں۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 51 - كتابُ الشَّعَرِ-ح: 3»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما مکروہ جانتے تھے خصی کرنے کو، اور کہتے تھے کہ خصیے رکھنے میں پیدائش کو پورا کرنا ہے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه أحمد فى «مسنده» برقم: 4729، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19794، 19795، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8440، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 32567، وأخرجه الطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 7117، 7118، 7119، فواد عبدالباقي نمبر: 51 - كتابُ الشَّعَرِ-ح: 4»
حضرت صفوان بن سلیم کو پہنچا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں اور یتیم کا پالنے والا، خواہ یتیم کا عزیز ہو یا غیر، بہشت میں ایسے ہیں جیسے یہ دونوں انگلیاں جبکہ پرہیزگاری کرے۔“ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ کیا کلمہ کی انگلی اور بیچ کی انگی کی طرف۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 12786، 12788، والبيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 11027، بخاري فى «الادب المفرد» برقم: 133، والحميدي فى «مسنده» برقم: 861، وأخرجه الطبراني فى «الكبير» برقم: 758، 759، 255، 256، فواد عبدالباقي نمبر: 51 - كتابُ الشَّعَرِ-ح: 5»
|