كِتَابُ الْجَامِعِ کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں 30. بَابُ السُّنَّةِ فِي الشُّرْبِ وَمُنَاوَلَتِهِ عَنِ الْيَمِينِ پانی یا شربت پلانا داہنی طرف سے شروع کرنے کا بیان
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دودھ آیا، جس میں کنوئیں کا پانی ملا ہوا تھا، اور داہنی طرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اعرابی (بدوی) تھا اور بائیں طرف سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پی کر اعرابی کو دیا اور کہا: ”پہلے داہنی طرف والے کو دو، پھر جو اس سے ملا ہوا ہے پھر جو اس سے ملا ہوا ہے۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2352، 2571، 5612، 5619، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2029، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5333، 5334، 5336، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6832، 6833، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3726، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1893، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2162، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3425، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14783، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12145، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1216، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 19582، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 24674، فواد عبدالباقي نمبر: 49 - كِتَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-ح: 17»
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دودھ آیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے داہنی طرف ایک لڑکا تھا اور بائیں طرف بوڑھے بوڑھے لوگ تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لڑکے سے فرمایا: ”اگر تو اجازت دے تو پہلے میں ان لوگوں کو دے دوں؟“ (جو بائیں طرف تھے)، لڑکے نے کہا: نہیں! اللہ کی قسم یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں اپنا حصّہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جوٹھے (پیئے ہوئے) میں سے کسی کو دینا نہیں چاہتا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے اسی لڑکے کو دے دیا۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2351، 2366، 2451، 2602، 2605، 5620، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2030، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5335، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6839، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14784، وأحمد فى «مسنده» برقم: 23212، والطبراني فى «الكبير» برقم: 5769، 5780، فواد عبدالباقي نمبر: 49 - كِتَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-ح: 18»
|