كِتَابُ الْجَامِعِ کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں 28. بَابُ النَّهْيِ عَنِ الشُّرْبِ فِي آنِيَةِ الْفِضَّةِ، وَالنَّفْخِ فِي الشَّرَابِ چاندی کے برتن میں پینے کی ممانعت اور پانی میں پھونکنے کی ممانعت کا بیان
اُم المؤمنین سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص چاندی کے (یا سونے کے) برتن میں پیئے (یا کھائے) وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ غٹاغٹ ڈالتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5634، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2065، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5341، 5342، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6843، 6844، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2175، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3413، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 98، 7682، 7683، 7684، وأحمد فى «مسنده» برقم: 27103، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 19926، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 24613، فواد عبدالباقي نمبر: 49 - كِتَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-ح: 11»
حضرت ابومثنیٰ جہنی سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ میں بیٹھا ہوا تھا مروان بن حکم کے پاس کہ اتنے میں سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ آئے، مروان نے ان سے کہا: کیا تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ منع کیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی میں پھونکنے سے؟ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا: ہاں! ایک شخص بولا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں ایک سانس میں سیر نہیں ہوتا، تو آپ نے فرمایا: ”پیالے کو اپنے منہ سے جدا کر کے سانس لے لیا کر۔“ پھر وہ شخص بولا: میں پانی میں کوڑا دیکھوں تو کیا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو بہا دے۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع حسن، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 3722، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5315، 5327، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 7301، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1887، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2167، 2179، وأحمد فى «مسنده» برقم: 11221، فواد عبدالباقي نمبر: 49 - كِتَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-ح: 12»
|