كِتَابُ الْجَامِعِ کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں 55. بَابُ مَا جَاءَ فِي أَكْلِ الضَّبِّ گوہ (سوسمار) کھانے کا بیان
حضرت سلیمان بن یسار سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (اپنی بی بی) سیدہ میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا کے مکان میں گئے، وہاں گوہ (سوسمار) دیکھا سفید، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما اور سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”یہ گوشت کہاں سے آیا؟“ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میری بہن ہزیلہ بنت حارث نے بھیجا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عبداللہ بن عباس اور سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہم سے کہا: ”کھاؤ۔“ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہیں کھاتے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے پاس اللہ جل جلالہُ کی طرف سے کوئی نہ کوئی آیا کرتے ہیں (اور اس کے گوشت میں بدبو ہوتی ہے)۔“ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے کہا: ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دودھ پلا دیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں۔“ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم دودھ پی چکے تو پوچھا: ”یہ کہاں سے آیا؟“ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میری بہن ہزیلہ نے تحفہ بھیجا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم اپنی لونڈی کو جس کے آزاد کرنے کے واسطے تم نے مجھ سے مشورہ کیا تھا، اپنی بہن کو دے دو اور قرابت کی رعایت کرو، وہ اس کی بکریاں چرایا کرے، تو مناسب ہے اور بہتر ہے تیرے واسطے۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع ضعيف، وأخرجه أبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7084، وأورده ابن حجر فى "المطالب العالية"، 2324، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 24832، وأخرجه الطبراني فى «الكبير» برقم: 1057، 1064، 1065، 48، فواد عبدالباقي نمبر: 54 - كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ-ح: 9»
سیدنا خالد بن ولید بن مغیرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اُم المؤمنین سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں گئے، وہاں ایک گوہ (سوسمار) بھنا ہوا آیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف ہاتھ اٹھایا کھانے کو، عورتوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتا دو جس کا یہ گوشت ہے۔ لوگوں نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ گوہ (سوسمار) کا گوشت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ کھینچ لیا، میں نے کہا: کیا حرام ہے یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، لیکن یہ میرے ملک میں نہیں ہوتا، اس واسطے مجھے اس کے کھانے سے کراہت آتی ہے۔“ سیدنا خالد رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے اس کو اپنی طرف کھینچ کر کھایا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دیکھ رہے تھے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2575، 5389، 5391، 5400، 5402، 5537، 7358، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1945، 1946، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5221، 5223، 5263، 5267، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4322، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3730، 3793، 3794، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3455، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2060، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3241، 3322، 3426، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19472، وأحمد فى «مسنده» برقم: 1929، 2003، والحميدي فى «مسنده» برقم: 488، 493، فواد عبدالباقي نمبر: 54 - كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ-ح: 10»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص نے پکار کر کہا: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ گوہ (سوسمار) کے گوشت کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہ میں اس کو کھاتا ہوں، نہ حرام کہتا ہوں۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5536، 7267، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1943، 1944، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5264، 5265، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4320، 4321، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4807، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1790، والدارمي فى «مسنده» برقم: 280، 281، 2058، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 26، 3242، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19469، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4584، والحميدي فى «مسنده» برقم: 655، والبزار فى «مسنده» برقم: 5370، فواد عبدالباقي نمبر: 54 - كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ-ح: 11»
|