كِتَابُ الْجَامِعِ کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں 17. بَابُ مَا يُكْرَهُ لِلنِّسَاءِ لُبْسُهُ مِنَ الثِّيَابِ جو کپڑا عورتوں کو پہننا مکروہ ہے اس کا بیان
مرجانہ سے روایت ہے کہ حفصہ بنت عبدالرحمٰن بن ابی بکر اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئیں ایک باریک سر بند (اوڑھنی) اوڑھ کر۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس کو پھار ڈالا اور موٹے کپڑے کا سر بند (دوپٹہ) اوڑھا دیا۔
تخریج الحدیث: «موقوف حسن، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3265، فواد عبدالباقي نمبر: 48 - كِتَابُ اللِّبَاسِ-ح: 6»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ جو عورتیں کپڑا پہنے ہوئے ہیں لیکن ننگی ہیں، خود بھی سیدھی راہ سے ہٹی ہوئی ہیں اور خاوند کو بھی ہٹا دیتی ہیں، جنت میں نہ جائیں گی، بلکہ جنت کی خوشبو تک نہ سونگھیں گی، حالانکہ جنت کی خوشبو پانچ سو برس کی راہ سے آتی ہے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2128، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 7461، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3311، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8786، 9811، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6690، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 1811، 5854، والبيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 7800، 7801، وبغوي فى «شرح السنة» برقم: 3083
شیخ سلیم ہلالی کہتے ہیں کہ یہ سند امام مسلم کی شرط کے مطابق صحیح ہے اور حکماً مرفوع ہے۔، فواد عبدالباقي نمبر: 48 - كِتَابُ اللِّبَاسِ-ح: 7»
ابن شہاب سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو بیدار ہوئے اور آسمان کی طرف دیکھ کر فرمایا: ”رات کو اللہ جل جلالہُ نے کتنے ایک خزانے کھولے، اور کتنے ایک فتنے واقع ہوئے، کتنی عورتیں ایسی ہیں جو دینا میں تو کپڑے پہنے ہوئی ہیں مگر قیامت کے روز ننگی ہوں گی، ہوشیار کر دو ان کوٹھڑیوں والیوں کو۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 115، 1126، 3599، 5844، 6218، 7069، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 691، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 8647، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2196، وأحمد فى «مسنده» برقم: 27188، والحميدي فى «مسنده» برقم: 294، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6988، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 20748، والطبراني فى «الكبير» برقم: 833، فواد عبدالباقي نمبر: 48 - كِتَابُ اللِّبَاسِ-ح: 8»
|