كِتَابُ الْجَامِعِ کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں 3. بَابُ مَا جَاءَ فِي تَحْرِيمِ الْمَدِينَةِ مدینہ منورہ کی حرمت کا بیان
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو احد کا پہاڑ دکھائی دیا کہ ”یہ وہ پہاڑ ہے جو ہم کو چاہتا ہے اور ہم بھی اس کو چاہتے ہیں، اے میرے رب! ابراہیم (علیہ السلام) نے حرام کیا مکّہ کو (یعنی حرام کیا وہاں شکار کرنے کو اور لڑنے جھگڑنے اور قتال کو، اور وہاں کے درخت یا گھاس اکھیڑنے کو) اور میں حرام کرتا ہوں مدینہ کے دونوں کناروں کے درمیان کو۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1867، 2130، 2889، 3367، 4083، 4084، 5425، 6714، 7306، 7331، 7333، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1365، 1366، 1367، 1368، 1393، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3725، 3745، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4255، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3922، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2617، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3115، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10069، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12538، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 17170، 17172، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 37380، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 6313، فواد عبدالباقي نمبر: 45 - كِتَابُ الْجَامِعِ-ح: 10»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ کہتے تھے: اگر میں ہرنوں کو چرتے ہوئے دیکھوں مدینہ میں تو ہرگز نہ چھیڑوں ان کو، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مدینہ کے دونوں کنارے حرام ہیں۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1869، 1873، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1372، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3751، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 4272، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3921، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10063، 10064، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7217، فواد عبدالباقي نمبر: 45 - كِتَابُ الْجَامِعِ-ح: 11»
سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ نے لڑکوں کو دیکھا انہوں نے ایک لومڑی کو گھیر رکھا تھا ایک کونے میں، تو آپ نے لڑکوں کو ہنکا دیا اور لومڑی کو چھوڑ دیا (کیونکہ مدینہ کے جانور کو پکڑنا حرام ہے جیسے مکّہ میں)۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ نے یہ کہا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حرم میں ایسا کام ہوتا ہے؟ تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9970، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 6302، والطبراني فى «الكبير» برقم: 3918، فواد عبدالباقي نمبر: 45 - كِتَابُ الْجَامِعِ-ح: 12»
ایک شخص (شرجیل بن سعد) سے روایت ہے کہ میرے پاس سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ آئے اور میں اسواف (ایک موضع ہے اطراف مدینہ میں) میں تھا، اور میں نے شکار کیا تھا ایک چڑیا کا۔ انہوں نے میرے ہاتھ سے اس کو لے کر چھوڑ دیا۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10083، 10084، وأحمد فى «مسنده» برقم: 21909، والحميدي فى «مسنده» برقم: 404، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 17148، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 37378، والطبراني فى «الكبير» برقم: 4910، 4911، وابن عبدالبر فى ”الاستذكار“ برقم: 40/26-41، فواد عبدالباقي نمبر: 45 - كِتَابُ الْجَامِعِ-ح: 13»
|