كِتَابُ الْجَامِعِ کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں 13. بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُهَاجَرَةِ ملاقات ترک کرنے کے بیان میں
سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمان کو درست نہیں کہ اپنے مسلمان بھائی کی ملاقات ترک کرے، یعنی اس کو چھوڑ دے تین دن سے زیادہ (یعنی تین روز سے زیادہ رنج رکھے)، یا یہ ملے تو وہ نہ دیکھے، یا وہ ملے تو یہ نہ دیکھے، بہتر ان دونوں میں وہ ہے جو پہلے سلام علیک کرے۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6077، 6237، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2560، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5669، 5670، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4911، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1932، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 20084، وأحمد فى «مسنده» برقم: 23982، والحميدي فى «مسنده» برقم: 381، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 20223، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 25877، والطبراني فى «الكبير» برقم: 3949، فواد عبدالباقي نمبر: 47 - كِتَابُ حُسْنِ الْخَلُقِ-ح: 13»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مت بغض کرو، مت حسد کرو، مت پیٹھ پھیرو ایک دوسرے سے، بلکہ ہو جاؤ اللہ کے بندے بھائی بھائی، نہیں درست ہے کسی مسلمان کو کہ اپنے بھائی کو چھوڑ دے تین راتوں سے زیادہ۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6065، 6076، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2559، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5660، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4910، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1935، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14891، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12097، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1217، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 3261، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 20222، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 25881، فواد عبدالباقي نمبر: 47 - كِتَابُ حُسْنِ الْخَلُقِ-ح: 14»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: ”بچو تم بد گمانی سے کیونکہ بد گمانی بڑا جھوٹ ہے، اور مت کھوج لگاؤ (لوگوں کی برائیوں کی یا عیبوں کی)، اور مت تفتیش کرو، اور مت حرص کرو دنیا کی، اور مت حسد کرو، نہ بغض کرو، نہ ایک دوسرے سے پیٹھ موڑو، بلکہ ہو جاؤ اللہ کے بندے بھائی بھائی۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5143، 6064، 6724، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2563، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5687، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4917، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1988، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11574، وأحمد فى «مسنده» برقم: 10002، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1117، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 20228، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 457، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 7021، 8461، فواد عبدالباقي نمبر: 47 - كِتَابُ حُسْنِ الْخَلُقِ-ح: 15»
عطاء بن عبداللہ خراسانی سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”مصافحہ کرو ایک دوسرے سے، دل کا کینہ جاتا رہے گا، ہدیہ بھیجو ایک دوسرے کو، دوست ہو جاؤ گے اور دشمنی جاتی رہے گی۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع ضعيف بهذا اللفظ، وأخرجه عبدالله بن وهب فى الجامع: 353/1
شیخ سلیم ہلالی نے اس روایت کو ان الفاظ کے ساتھ ضعیف قرار دیا ہے۔، فواد عبدالباقي نمبر: 47 - كِتَابُ حُسْنِ الْخَلُقِ-ح: 16»
سیدنا ابوہریرة رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جنت کے دروازے کھل جاتے ہیں پیر اور جمعرات کے روز، تو ہر بندہ مسلمان جو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا وہ بخش دیا جاتا ہے، مگر وہ شخص جو اپنے بھائی سے عداوت رکھتا ہو۔ کہا جاتا ہے ان دونوں آدمیوں کے متعلق کہ ان دونوں آدمیوں کو دیکھتے رہو جب تک وہ مل جائیں، ان دونوں آدمیوں کو دیکھتے رہو جب تک وہ مل جائیں۔“ (یعنی جب تک آپس میں ملاپ نہ کریں ان کی مغفرت نہیں ہوتی)۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2565، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2120، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3644، 5661، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4916، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2023، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 6487، 6488، وأحمد فى «مسنده» برقم: 9188، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1005، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 7914، 20226، فواد عبدالباقي نمبر: 47 - كِتَابُ حُسْنِ الْخَلُقِ-ح: 17»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: ہر ہفتہ میں دو مرتبہ پیر اور جمعرات کے روز بندوں کے اعمال دیکھے جاتے ہیں، پھر ہر مومن بندہ بخش دیا جاتا ہے، مگر وہ بندہ جو اپنے بھائی سے عداوت رکھتا ہو، تو حکم ہوتا ہے کہ ابھی ان دونوں کو رہنے دو، یہاں تک کہ مل جائیں۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2565، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2120، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3644، 5661، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4916، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2023، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 6487، 6488، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7754، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1005، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6684، والبيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 3860، فواد عبدالباقي نمبر: 47 - كِتَابُ حُسْنِ الْخَلُقِ-ح: 18»
|