كِتَابُ الْجَامِعِ کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں 47. بَابُ مَا جَاءَ فِي الرُّؤْيَا خواب کا بیان
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اچھا خواب نیک بخت آدمی کا نبوت کا ایک جز ہے چھیالس جزوں میں سے۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6988، 6990، 7017، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2263، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6040، 6044، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 8266، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 7624، 10673، وأبو داود فى «سننه» برقم: 5019، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2270، 2280، 2291، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2189، 2190، 2193، 2206، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3894، 3906، 3917، 3926، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12297، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1179، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6706، فواد عبدالباقي نمبر: 52 - كِتَابُ الرُّؤْيَا-ح: 1»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسا ہی روایت کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6988، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2263، 5906، 5908، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2270، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3894، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8805، فواد عبدالباقي نمبر: 52 - كِتَابُ الرُّؤْيَا-ح: 1»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب فارغ ہوتے صبح کی نماز سے تو فرماتے: ”تم میں سے کسی نے رات کو کوئی خواب دیکھا ہے؟“ اور فرماتے: ”میرے بعد نبوت میں سے کچھ باقی نہ رہے گا، سوائے اچھے خواب کے۔“ (یہ بھی ایک جز ہے نبوت کا، یہ رہ جائے گا)۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 5017، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6048، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 8268، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 7621، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7296، فواد عبدالباقي نمبر: 52 - كِتَابُ الرُّؤْيَا-ح: 2»
حضرت عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے بعد نبوت میں سے کچھ نہ رہے گا مگر مبشرات (خوشخبریاں)۔“ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مبشرات کیا ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اچھے خواب جس کو نیک بخت آدمی دیکھے، یا دوسرا اس کے واسطے دیکھے، یہ جز ہے نبوت کے چھیالیس جزوں میں سے۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وله شواهد من حديث أنس بن مالك، فأما حديث أنس بن مالك، أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6983، 6994، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2264، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2272، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3893، وأما حديث أبى هريرة الدوسي، أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6988، 6990، 7017، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2263، وأما حديث عبد الله بن عباس أخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 479، فواد عبدالباقي نمبر: 52 - كِتَابُ الرُّؤْيَا-ح: 3»
سیدنا ابوقتادہ بن ربعی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”اچھا خواب اللہ کی طرف سے ہے، اور برا خواب شیطان کی طرف سے، تو جب کوئی تم میں سے برا خواب دیکھے تو چاہیے کہ بائیں طرف تھتکار دے تین بار، اور پناہ مانگے اللہ سے اس کے شر سے، پھر وہ اس کو نقصان نہ پہنچائے گا اگر اللہ چاہے۔“ ابوسلمہ نے کہا: پہلے میں خواب ایسے دیکھتا جن کا بوجھ میرے اوپر پہاڑ سے بھی زیادہ رہتا، جب سے میں نے اس حدیث کو سنا ان کی کچھ پرواہ نہیں کرتا۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3292، 5747، 6984، 6986، 6995، 7005، 7044، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2261، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6058، 6059، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 7580، 7608، وأبو داود فى «سننه» برقم: 5021، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2277، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2187، 2188، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3909، وأحمد فى «مسنده» برقم: 22961، والحميدي فى «مسنده» برقم: 422، 423، 424، فواد عبدالباقي نمبر: 52 - كِتَابُ الرُّؤْيَا-ح: 4»
حضرت عروہ بن زبیر کہتے تھے کہ یہ جو اللہ جل جلالہُ نے فرمایا: «﴿لَهُمُ الْبُشْرَى فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ﴾ [يونس: 64] » ”ان کے واسطے خوشخبریاں ہیں دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔“ اس سے مراد نیک خواب ہیں جس کو آدمی خود دیکھے یا کوئی اس کے واسطے دیکھے۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه أحمد فى «مسنده» برقم: 25490، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 31102، والبيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 4750، فواد عبدالباقي نمبر: 52 - كِتَابُ الرُّؤْيَا-ح: 5»
|