كِتَابُ الْجَامِعِ کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں 53. بَابُ التَّشْمِيتِ فِي الْعُطَاسِ چھینک کا جواب دینے کا بیان
حضرت محمد بن عمرو بن حزم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر کوئی شخص چھینکے تو اس کا جواب دو (یعنی جب وہ الحمد للہ کہے تو یرحمک اللہ کہو)، پھر اگر چھینکے تو جواب دو، پھر اگر چھینکے تو جواب دو، پھر اگر چھینکے تو کہہ دو: تجھے زکام ہو گیا۔“ عبداللہ بن ابی بکر نے کہا: معلوم نہیں کہ تیسری کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کہا، یا چوتھی کے بعد۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2993، وأبو داود فى «سننه» برقم: 5037، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2743، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3714، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16615، 16794، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2703، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 603، والطبراني فى «الكبير» برقم: 6234، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 26503، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 10051، فواد عبدالباقي نمبر: 54 - كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ-ح: 4»
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو جب چھینک آتی اور کوئی «يَرْحَمُكَ اللّٰهُ» (تم پر اللہ رحم کرے) کہتا تو وہ «يَرْحَمُنَا اللّٰهُ وَإِيَّاكُمْ، وَيَغْفِرُ لَنَا وَلَكُمْ» کہتے، (یعنی: اللہ ہم پر رحم کرے اور تم پر بھی اور ہم کو بخشے اور تم کو بھی)۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 9350، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 25990، بخاري فى «الادب المفرد» برقم: 933، فواد عبدالباقي نمبر: 54 - كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ-ح: 5»
|