سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب المناسك
حج اور عمرہ کے بیان میں
58. باب في الرَّمْيِ بِمِثْلِ حَصَى الْخَذْفِ:
رمی کے لئے کنکری کے سائز کا بیان
حدیث نمبر: 1936
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عثمان بن عمر، حدثنا عثمان بن مرة، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن، عن عبد الرحمن بن عثمان التيمي، قال:"امرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم في حجة الوداع ان نرمي الجمرة بمثل حصى الخذف".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُرَّةَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عُثْمَانَ التَّيْمِيِّ، قَالَ:"أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ أَنْ نَرْمِيَ الْجَمْرَةَ بِمِثْلِ حَصَى الْخَذْفِ".
عبدالرحمٰن بن عثمان تیمی نے اپنے والد سے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں ہمیں حکم دیا کہ ہم جمرہ عقبہ کی رمی چھوٹی چھوٹی کنکریوں سے کر لیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1940]»
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [مجمع الزائد 5651]، [معجم الصحابة لابن قانع ترجمة 636، والأحاديث القادمة]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1935)
«حصى الخذف» ایسی کنکری کو کہتے ہیں جو دو انگلیوں سے باآسانی پھینکی جا سکے، یعنی بڑے چنے کے برابر، تاکہ کسی کو لگ بھی جائے تو تکلیف نہ ہو۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1937
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبيد الله بن موسى، عن سفيان، عن ابي الزبير، عن جابر، قال:"امرهم رسول الله صلى الله عليه وسلم فرموا بمثل حصى الخذف، واوضع في وادي محسر، وقال: عليكم السكينة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ:"أَمَرَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَمَوْا بِمِثْلِ حَصَى الْخَذْفِ، وَأَوْضَعَ فِي وَادِي مُحَسِّرٍ، وَقَالَ: عَلَيْكُمْ السَّكِينَةَ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کو حکم فرمایا، پس انہوں نے چھوٹی چھوٹی کنکریوں سے رمی کی اور وادی محسّر میں رفتار تیز رکھی، اور فرمایا: (سکون سے) آہستہ چلو۔ (یعنی وادی محسّر کے علاوہ)۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1941]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1299]، [ترمذي 797]، [نسائي 3075]، [أبويعلی 2108]، [معرفة السنن والآثار 10110]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1938
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عمرو بن عون، اخبرنا خالد، عن حميد الاعرج، عن محمد بن إبراهيم، عن عبد الرحمن بن معاذ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يامرنا ان "نرمي الجمار بمثل حصى الخذف". قيل لابي محمد: عبد الرحمن بن معاذ له صحبة؟ قال: نعم.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا خَالِدٌ، عَنْ حُمَيْدٍ الْأَعْرَجِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُعَاذٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَأْمُرُنَا أَنْ "نَرْمِيَ الْجِمَارَ بِمِثْلِ حَصَى الْخَذْفِ". قِيلَ لِأَبِي مُحَمَّدٍ: عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُعَاذٍ لَهُ صُحْبَةٌ؟ قَالَ: نَعَمْ.
سیدنا عبدالرحمٰن بن معاذ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم کو چھوٹی چھوٹی کنکریوں سے رمی جمار کا حکم فرماتے تھے۔ امام دارمی رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: کیا عبدالرحمٰن بن معاذ صحابی ہیں؟ فرمایا: ہاں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1942]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 1957]، [نسائي 2996]، [مسند الحميدي 875]، [معجم الصحابة لابن قانع رقم الترجمة 626]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1936 سے 1938)
ان تمام احادیث سے ثابت ہوا کہ جمرات پر چھوٹی کنکریوں سے رمی کرنی چاہے، بڑی کنکری، پتھر، جوتے اور چپل وغیرہ پھینکنا خلافِ سنّت بلکہ غلو فی الدین ہے۔
[ابن ماجه 3029] میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کنکری مارتے ہوئے فرمایا: اے لوگو! تم دین میں غلو کرنے سے بچنا، تم سے پہلے لوگ دین میں غلو کی وجہ سے تباہ و برباد ہوئے۔
اس لئے دین کے ہر کام میں غلو کرنا منع ہے، اس سے بچنا چاہئے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.