سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب المناسك
حج اور عمرہ کے بیان میں
32. باب الْكَلاَمِ في الطَّوَافِ:
طواف کرنے کے دوران بات چیت کرنے کا حکم و بیان
حدیث نمبر: 1885
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا الحميدي، حدثنا الفضيل بن عياض، عن عطاء بن السائب، عن طاوس، عن ابن عباس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "الطواف بالبيت صلاة، إلا ان الله احل فيه المنطق، فمن نطق فيه، فلا ينطق إلا بخير".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "الطَّوَافُ بِالْبَيْتِ صَلَاةٌ، إِلَّا أَنَّ اللَّهَ أَحَلَّ فِيهِ الْمَنْطِقَ، فَمَنْ نَطَقَ فِيهِ، فَلَا يَنْطِقْ إِلَّا بِخَيْرٍ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیت اللہ کا طواف نماز (کی طرح عبادت) ہے، ہاں اس میں اللہ تعالیٰ نے بات کرنے کی اجازت دی ہے، پس اگر کوئی طواف کے دوران بات کرنا چاہے تو اچھی بات کرے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1889]»
اس روایت کی سند تو ضعیف ہے لیکن حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسند ابي يعلی 2599]، [ابن حبان 3836]، [الموارد 998]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف ولكن الحديث صحيح
حدیث نمبر: 1886
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا علي بن معبد، عن موسى بن اعين، عن عطاء بن السائب، عن طاوس، عن ابن عباس، عن النبي صلى الله عليه وسلم، نحوه.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مَعْبَدٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ أَعْيَنَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، نَحْوَهُ.
اس طریق سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے، ترجمہ اوپر گزر چکا ہے۔

تخریج الحدیث: «حديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1890]»
اس روایت کی سند صحیح، حوالہ اوپر گذر چکا ہے۔ نیز دیکھئے: [ترمذي 960]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1884 سے 1886)
احادیثِ باب سے طواف کے دوران بات چیت کرنے کا جواز ثابت ہوا، لیکن مستحب یہ ہے کہ آدمی بلاضرورت طواف کے دوران بات نہ کرے بلکہ اپنے دل و دماغ کو ذکرِ الٰہی و دعا و تلاوت یا علمی باتوں میں مشغول رکھے۔
واللہ اعلم۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: حديث صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.