سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب المناسك
حج اور عمرہ کے بیان میں
84. باب أَيْنَ يُصَلِّي الرَّجُلُ بَعْدَ الطَّوَافِ:
طواف کی سنتیں آدمی کہاں پڑھے؟
حدیث نمبر: 1969
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) «اخبرنا هاشم بن القاسم، حدثنا شعبة، عن عمرو بن دينار قال: سمعت ابن عمر، يقول:"قدم النبي صلى الله عليه وسلم فطاف بالبيت وصلى عند المقام ركعتين، ثم خرج إلى الصفا".(حديث مرفوع) «أَخْبَرَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ، يَقُولُ:"قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَطَافَ بِالْبَيْتِ وَصَلَّى عِنْدَ الْمَقَامِ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الصَّفَا".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ پہنچے تو بیت اللہ کا طواف کیا اور مقام ابراہیم کے پاس دو رکعت نماز پڑھی پھر صفا کی طرف تشریف لے گئے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1973]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 395، 396]، [مسلم 1234]، [أبويعلی 5627]، [ابن حبان 3809]، [الحميدي 863]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1970
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال شعبة: فحدثني ايوب، عن عمرو بن دينار، عن ابن عمر، قال: هي السنة.(حديث مرفوع) قَالَ شُعْبَةُ: فَحَدَّثَنِي أَيُّوبُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: هِيَ السُّنَّةُ.
شعبہ نے کہا: مجھ سے ایوب نے حدیث بیان کی عمر و بن دینار سے انہوں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے کہ یہی سنت ہے۔ یعنی طواف کی دو رکعت مقام ابراہیم کے پیچھے پڑھنا سنت ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1974]»
اس روایت کی سند بھی موصول اور صحیح ہے جیسا کہ اوپر ذکر کیا جا چکا ہے۔ مزید حوالہ دیکھئے: [أحمد 85/2]، [أبويعلی 5629]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1967 سے 1970)
اگر وہاں جگہ نہ ملے تو یہ دو رکعت کسی بھی جگہ سعی سے پہلے پڑھی جا سکتی ہے۔
اس کا ذکر حدیث نمبر (1887) کی شرح میں گذر چکا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.