سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب المناسك
حج اور عمرہ کے بیان میں
55. باب الْوَضْعِ في وَادِي مُحَسِّرٍ:
وادی محسّر سے گزرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1929
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، اخبرنا عيسى بن يونس، عن ابن جريج، قال: اخبرني ابو الزبير: ان ابا معبد مولى ابن عباس اخبره، عن ابن عباس، عن الفضل، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال في عشية عرفة وغداة جمع حين دفعوا:"عليكم السكينة"، وهو كاف ناقته، حتى إذا دخل وادي محسرا، اوضع.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ: أَنَّ أَبَا مَعْبَدٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ الْفَضْلِ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ فِي عَشِيَّةِ عَرَفَةَ وَغَدَاةِ جَمْعٍ حِينَ دَفَعُوا:"عَلَيْكُمْ السَّكِينَةَ"، وَهُوَ كَافٌّ نَاقَتَهُ، حَتَّى إِذَا دَخَلَ وَادِي مُحَسِّرًا، أَوْضَعَ.
سیدنا فضل بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عرفہ کی شام کو اور مزدلفہ کی صبح کو جب لوگ منیٰ کے لئے روانہ ہوئے تو فرمایا: آہستہ چلو، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود اونٹنی کو روکے ہوتے تھے (تیز چلنے سے) یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم وادی محسّر میں داخل ہوئے تو اونٹنی کو تیز چلنے دیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1933]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1282]، [نسائي 3020، 3052]، [أبويعلی 6724]، [ابن حبان 3855، 3872]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1930
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا احمد بن عبد الله، حدثنا ليث، عن ابي الزبير، بإسناده نحوه. قال عبد الله: الإيضاع للإبل، والإيجاف للخيل.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ. قَالَ عَبْد اللَّهِ: الْإِيضَاعُ لِلْإِبِلِ، وَالْإِيجَافُ لِلْخَيْلِ.
ابوالزبیر نے بھی حسب سابق حدیث بیان کی۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: «ايضاع» اونٹ کے تیز چلنے کو اور «ايجاف» گھوڑے کے تیز چلنے کو کہتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1934]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ حوالہ اوپر دیکھئے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 1928 سے 1930)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وادیٔ محسر میں اس وجہ سے تیزی سے گزرے کیونکہ یہی وہ جگہ ہے جہاں الله تعالیٰ نے ابرہہ اور اس کی فوج اصحابِ فیل کو ابابیل کے ذریعہ مار کر بھس بنا دیا تھا۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.