من كتاب المناسك حج اور عمرہ کے بیان میں 55. باب الْوَضْعِ في وَادِي مُحَسِّرٍ: وادی محسّر سے گزرنے کا بیان
سیدنا فضل بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عرفہ کی شام کو اور مزدلفہ کی صبح کو جب لوگ منیٰ کے لئے روانہ ہوئے تو فرمایا: ”آہستہ چلو“، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود اونٹنی کو روکے ہوتے تھے (تیز چلنے سے) یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم وادی محسّر میں داخل ہوئے تو اونٹنی کو تیز چلنے دیا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1933]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1282]، [نسائي 3020، 3052]، [أبويعلی 6724]، [ابن حبان 3855، 3872] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
ابوالزبیر نے بھی حسب سابق حدیث بیان کی۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: «ايضاع» اونٹ کے تیز چلنے کو اور «ايجاف» گھوڑے کے تیز چلنے کو کہتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1934]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ حوالہ اوپر دیکھئے۔ وضاحت:
(تشریح احادیث 1928 سے 1930) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وادیٔ محسر میں اس وجہ سے تیزی سے گزرے کیونکہ یہی وہ جگہ ہے جہاں الله تعالیٰ نے ابرہہ اور اس کی فوج اصحابِ فیل کو ابابیل کے ذریعہ مار کر بھس بنا دیا تھا۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|