وحدثني، عن مالك، عن مسلم بن ابي مريم ، عن ابي صالح ، عن ابي هريرة ، انه قال: " نساء كاسيات عاريات، مائلات مميلات، لا يدخلن الجنة ولا يجدن ريحها، وريحها يوجد من مسيرة خمس مائة سنة" وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّهُ قَالَ: " نِسَاءٌ كَاسِيَاتٌ عَارِيَاتٌ، مَائِلَاتٌ مُمِيلَاتٌ، لَا يَدْخُلْنَ الْجَنَّةَ وَلَا يَجِدْنَ رِيحَهَا، وَرِيحُهَا يُوجَدُ مِنْ مَسِيرَةِ خَمْسِ مِائَةِ سَنَةٍ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ جو عورتیں کپڑا پہنے ہوئے ہیں لیکن ننگی ہیں، خود بھی سیدھی راہ سے ہٹی ہوئی ہیں اور خاوند کو بھی ہٹا دیتی ہیں، جنت میں نہ جائیں گی، بلکہ جنت کی خوشبو تک نہ سونگھیں گی، حالانکہ جنت کی خوشبو پانچ سو برس کی راہ سے آتی ہے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2128، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 7461، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3311، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8786، 9811، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6690، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 1811، 5854، والبيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 7800، 7801، وبغوي فى «شرح السنة» برقم: 3083 شیخ سلیم ہلالی کہتے ہیں کہ یہ سند امام مسلم کی شرط کے مطابق صحیح ہے اور حکماً مرفوع ہے۔، فواد عبدالباقي نمبر: 48 - كِتَابُ اللِّبَاسِ-ح: 7»