وحدثني مالك، عن يونس بن يوسف ، عن عطاء بن يسار ، عن ابي ايوب الانصاري ، انه وجد غلمانا قد الجئوا ثعلبا إلى زاوية فطردهم عنه، قال مالك: لا اعلم إلا انه قال: " افي حرم رسول الله صلى الله عليه وسلم يصنع هذا؟" وَحَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ يُونُسَ بْنِ يُوسُفَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ ، أَنَّهُ وَجَدَ غِلْمَانًا قَدْ أَلْجَئُوا ثَعْلَبًا إِلَى زَاوِيَةٍ فَطَرَدَهُمْ عَنْهُ، قَالَ مَالِك: لَا أَعْلَمُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ: " أَفِي حَرَمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصْنَعُ هَذَا؟"
سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ نے لڑکوں کو دیکھا انہوں نے ایک لومڑی کو گھیر رکھا تھا ایک کونے میں، تو آپ نے لڑکوں کو ہنکا دیا اور لومڑی کو چھوڑ دیا (کیونکہ مدینہ کے جانور کو پکڑنا حرام ہے جیسے مکّہ میں)۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ نے یہ کہا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حرم میں ایسا کام ہوتا ہے؟