كِتَاب الطَّهَارَةِ طہارت کا بیان |
مشكوة المصابيح
كِتَاب الطَّهَارَةِ طہارت کا بیان تیمّم کے بعد نماز لوٹانا
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، دو آدمی سفر پر روانہ ہوئے، نماز کا وقت ہو گیا، جبکہ ان کے پاس پانی نہیں تھا، چنانچہ انہوں نے پاک مٹی سے تیمم کیا اور نماز پڑھی، پھر انہوں نے نماز کے وقت ہی میں پانی پا لیا، تو ان میں سے ایک نے وضو کر کے نماز لوٹائی، جبکہ دوسرے نے نہ لوٹائی، پھر وہ دونوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اس واقعہ کا تذکرہ کیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص سے، جس نے نماز نہ لوٹائی، فرمایا: ”تم نے سنت پر عمل کیا اور تمہاری نماز تمہارے لیے کافی ہے۔ “ اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے، جس شخص نے وضو کر کے نماز لوٹائی تھی، اسے فرمایا: ”تمہارے لیے دہرا اجر ہے۔ “ ابوداؤد، دارمی، اور نسائی نے بھی اسی طرح روایت کیا ہے۔ اسنادہ حسن،
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده حسن، رواه أبو داود (338) والدارمي (1/ 190 ح 750) والنسائي (1/ 213 ح 433)» |
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.