(حديث مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، اخبرنا عيسى بن يونس، عن ابن جريج، قال: اخبرني ابو الزبير: ان ابا معبد مولى ابن عباس اخبره، عن ابن عباس، عن الفضل، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال في عشية عرفة وغداة جمع حين دفعوا:"عليكم السكينة"، وهو كاف ناقته، حتى إذا دخل وادي محسرا، اوضع.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ: أَنَّ أَبَا مَعْبَدٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ الْفَضْلِ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ فِي عَشِيَّةِ عَرَفَةَ وَغَدَاةِ جَمْعٍ حِينَ دَفَعُوا:"عَلَيْكُمْ السَّكِينَةَ"، وَهُوَ كَافٌّ نَاقَتَهُ، حَتَّى إِذَا دَخَلَ وَادِي مُحَسِّرًا، أَوْضَعَ.
سیدنا فضل بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عرفہ کی شام کو اور مزدلفہ کی صبح کو جب لوگ منیٰ کے لئے روانہ ہوئے تو فرمایا: ”آہستہ چلو“، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود اونٹنی کو روکے ہوتے تھے (تیز چلنے سے) یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم وادی محسّر میں داخل ہوئے تو اونٹنی کو تیز چلنے دیا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1933]» اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1282]، [نسائي 3020، 3052]، [أبويعلی 6724]، [ابن حبان 3855، 3872]