اس طریق سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے، ترجمہ اوپر گزر چکا ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 1884 سے 1886) احادیثِ باب سے طواف کے دوران بات چیت کرنے کا جواز ثابت ہوا، لیکن مستحب یہ ہے کہ آدمی بلاضرورت طواف کے دوران بات نہ کرے بلکہ اپنے دل و دماغ کو ذکرِ الٰہی و دعا و تلاوت یا علمی باتوں میں مشغول رکھے۔ واللہ اعلم۔
تخریج الحدیث: «حديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1890]» اس روایت کی سند صحیح، حوالہ اوپر گذر چکا ہے۔ نیز دیکھئے: [ترمذي 960]