كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کا بیان رہبانیت کی مذمت
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمایا کرتے تھے: ”اپنے آپ کو مشقت میں نہ ڈالا کرو، ورنہ اللہ بھی تمہیں مشقت میں ڈال دے گا، کیونکہ ایک قوم نے اپنے آپ پر سختی کی تو اللہ نے بھی ان پر سختی کی، یہود و نصاری کی عبادت گاہوں میں یہ سختیاں انہی کی باقیات ہیں۔ “ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ”رہبانیت انہوں نے خود ایجاد کی تھی ہم نے اسے ان پر فرض نہیں کیا تھا۔ “ اس حدیث کو ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه أبو داود (4904) ٭ سعيد بن عبد الرحمٰن بن أبي العمياء و ثقه ابن حبان وحده و لبعض الحديث شاھد عند البخاري في التاريخ الکبير (94/4) وسنده حسن وھو يغني عنه.»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”قرآن پانچ امور کے متعلق نازل ہوا، حلال و حرام، محکم و متشابہ اور امثال۔ تم حلال کو حلال اور حرام کو حرام سمجھو، محکم پر عمل کرو اور متشابہ پر ایمان لاؤ اور امثال (پہلی امتوں کے واقعات) سے عبرت حاصل کرو۔ “ یہ مصابیح کے الفاظ ہیں۔ بیہقی نے شعب الایمان میں ان الفاظ سے نقل کیا ہے: ”حلال پر عمل کرو، حرام سے اجتناب کرو اور محکم کی اتباع کرو۔ “
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف جدًا، رواه البيھقي في شعب الإيمان (2293) ٭ فيه معارک بن عباد: ضعيف، و عبد الله بن سعيد بن أبي سعيد المقبري: متروک.» |