كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کا بیان تخلیق آدم
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”اللہ نے آدم ؑ کو ایک مٹھی (بھر مٹی) سے جو اس نے ساری سطح زمین سے حاصل کی تھی، پیدا فرمایا۔ آدم ؑ کی اولاد زمین (کی رنگت) کی مناسبت سے پیدا ہوئی، ان میں سے کچھ سرخ ہیں کچھ سفید اور کچھ کالے اور ��چھ سرخ و سفید کے مابین، کچھ نرم مزاج اور کچھ سخت مزاج، کچھ بری عادات والے اور کچھ پاکیزہ صفات والے۔ “ اس حدیث کو احمد، ترمذی اور ابوداود نے روایت کیا ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده صحيح، رواه أحمد (4/ 400 ح 19811) والترمذي (2955 وقال: ھذا حديث حسن صحيح) وأبوداود (4693) [و صححه ابن حبان (الموارد: 2083) والحاکم (2/ 261، 262) ووافقه الذهبي.]»
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا: ”اللہ نے اپنی مخلوق کو اندھیرے میں پیدا فرمایا، پھر ان پر اپنا نور ڈالا، پس جس کو یہ نور میسر آ گیا وہ ہدایت پا گیا اور جو اس سے محروم رہا وہ گمراہ ہو گیا، پس میں اسی لیے کہتا ہوں، اللہ کے علم پر قلم خشک ہو چکا ہے۔ “ اس حدیث کو امام احمد اور ترمذی نے روایت کیا ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«صحيح، رواه أحمد (2/ 176 ح 6644 ب) والترمذي (2642 وقال: ھذا حديث حسن.) [و صححه ابن حبان (الموارد: 1812) والحاکم (1/ 30) ووافقه الذهبي.]» |