مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کا بیان
تخلیق آدم
حدیث نمبر: 100
Save to word اعراب
‏‏‏‏وعن ابي موسى قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «إن الله خلق آدم من قبضة قبضها من جميع الارض فجاء بنو آدم على قدر الارض منهم الاحمر والابيض -[37]- والاسود وبين ذلك والسهل والحزن والخبيث والطيب» . رواه احمد والترمذي وابو داود ‏‏‏‏وَعَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ اللَّهَ خَلَقَ آدَمَ مِنْ قَبْضَةٍ قَبَضَهَا مِنْ جَمِيعِ الْأَرْضِ فَجَاءَ بَنُو آدَمَ عَلَى قَدْرِ الْأَرْضِ مِنْهُمُ الْأَحْمَرُ وَالْأَبْيَضُ -[37]- وَالْأَسْوَدُ وَبَيْنَ ذَلِكَ وَالسَّهْلُ وَالْحَزْنُ وَالْخَبِيثُ وَالطَّيِّبُ» . رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُد
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اللہ نے آدم ؑ کو ایک مٹھی (بھر مٹی) سے جو اس نے ساری سطح زمین سے حاصل کی تھی، پیدا فرمایا۔ آدم ؑ کی اولاد زمین (کی رنگت) کی مناسبت سے پیدا ہوئی، ان میں سے کچھ سرخ ہیں کچھ سفید اور کچھ کالے اور ��چھ سرخ و سفید کے مابین، کچھ نرم مزاج اور کچھ سخت مزاج، کچھ بری عادات والے اور کچھ پاکیزہ صفات والے۔  اس حدیث کو احمد، ترمذی اور ابوداود نے روایت کیا ہے۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده صحيح، رواه أحمد (4/ 400 ح 19811) والترمذي (2955 وقال: ھذا حديث حسن صحيح) وأبوداود (4693) [و صححه ابن حبان (الموارد: 2083) والحاکم (2/ 261، 262) ووافقه الذهبي.]»
حدیث نمبر: 101
Save to word اعراب
‏‏‏‏وعن عبد الله بن عمرو قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" إن الله خلق خلقه في ظلمة فالقى عليهم من نوره فمن اصابه من ذلك النور اهتدى ومن اخطاه ضل فلذلك اقول: جف القلب على علم الله". رواه احمد والترمذي ‏‏‏‏وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٌو قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" إِنَّ اللَّهَ خَلَقَ خَلْقَهُ فِي ظُلْمَةٍ فَأَلْقَى عَلَيْهِمْ مِنْ نُورِهِ فَمَنْ أَصَابَهُ مِنْ ذَلِكَ النُّورِ اهْتَدَى وَمَنْ أَخْطَأَهُ ضَلَّ فَلذَلِك أَقُول: جف الْقلب على علم الله". رَوَاهُ أَحْمد وَالتِّرْمِذِيّ
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا: اللہ نے اپنی مخلوق کو اندھیرے میں پیدا فرمایا، پھر ان پر اپنا نور ڈالا، پس جس کو یہ نور میسر آ گیا وہ ہدایت پا گیا اور جو اس سے محروم رہا وہ گمراہ ہو گیا، پس میں اسی لیے کہتا ہوں، اللہ کے علم پر قلم خشک ہو چکا ہے۔ اس حدیث کو امام احمد اور ترمذی نے روایت کیا ہے۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«صحيح، رواه أحمد (2/ 176 ح 6644 ب) والترمذي (2642 وقال: ھذا حديث حسن.) [و صححه ابن حبان (الموارد: 1812) والحاکم (1/ 30) ووافقه الذهبي.]»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.