كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کا بیان جماعت کی اہمیت
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ میری امت کو۔ “ یا فرمایا: ”محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کو گمراہی پر جمع نہیں کرے گا اور اللہ تعالیٰ کا ہاتھ جماعت پر ہے اور جو شخص جماعت سے جدا ہوا وہ جہنم میں الگ ڈالا جائے گا۔ “ اس حدیث کو ترمذی نے روایت کیا ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه الترمذي (2167 وقال: ھذا حديث غريب.) ٭ سليمان بن سفيان المدني ضعيف وللحديث شواهد عند الحاکم (1/ 116ح399 و سنده صحيح) وغيره دون قوله: ’’و من شذ شذ في النار‘‘ فھو ضعيف والباقي صحيح.»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”سواداعظم (بڑی جماعت) کی اتباع کرو، کیونکہ جو الگ ہوا، وہ جہنم میں ڈالا جائے گا۔ “ امام ابن ماجہ نے یہ حدیث انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه [الحاکم في المستدرک (1/ 115، 116) و ابن ماجه (3950 بألفاظ مختلفة) من حديث أنس رضي الله عنه بسند ضعيف جدًا، معان: لين الحديث، و أبو خلف: متروک رماه ابن معين بالکذب. ٭ وللحديث شواھد ضعيفة جدًا عند أبي نعيم في أخبار أصبهان (2/ 208) وغيره.» |