كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کا بیان دنیاوی امور میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مشورے کی شرعی حیثیت
سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو وہ (اہل مدینہ) کھجوروں کی پیوندکاری کیا کرتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا: ”تم کیا کرتے ہو؟“ انہوں نے عرض کیا: ہم ایسے ہی کرتے آ رہے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم (پیوندکاری) نہ کرو تو شاید تمہارے لیے بہتر ہو۔ “ انہوں نے ایسا کرنا چھوڑ دیا تو اس سے پیداوار کم ہو گئی۔ راوی بیان کرتے ہیں، انہوں نے اس کے متعلق آپ سے بات کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”میں ایک انسان ہوں، جب میں تمہیں تمہارے دین کے کسی معاملے کے بارے میں تمہیں حکم دوں تو اس کی تعمیل کرو، اور جب میں اپنی رائے سے کسی چیز کے متعلق تمہیں کوئی حکم دوں تو میں ایک انسان ہوں۔ “ اس حدیث کو مسلم نے روایت کیا ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه مسلم (140 / 2362)» |