كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کا بیان لا الہ الا اللہ کہنے والے کے لیے خوشخبری
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں۔ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ سفید کپڑا اوڑھے سو رہے تھے۔ میں پھر دوبارہ حاضر ہوا تو آپ بیدار ہو چکے تھے۔ تب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے یہ اقرار کیا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔ پھر وہ اسی پر فوت ہو گیا۔ تو وہ جنت میں داخل ہو گا۔ “ میں نے عرض کیا اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہو، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہو۔ “ میں نے پھر عرض کیا، اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہو۔ “ میں نے عرض کیا، اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہو۔ خواہ ابوذر کو ناگوار ہو۔ “ ابوذر رضی اللہ عنہ جب یہ حدیث بیان کرتے تو یہ الفاظ بھی بیان کرتے تھے۔ اگرچہ ابوذر کو ناگوار گزرے۔ اس حدیث کو بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (5827) و مسلم (94/ 154)»
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص یہ گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ یکتا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اور یہ کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ اور یہ کہ عیسیٰ ؑ اللہ کے بندے، اس کے رسول اور اس کی باندی کے بیٹے ہیں، اس کا کلمہ ہیں جسے اس نے مریم ؑ کی طرف ڈالا اور اس کی طرف ایک روح ہیں۔ جنت اور جہنم حق ہیں۔ اللہ اس شخص کو جنت میں داخل فرمائے گا، خواہ اس کے اعمال کیسے بھی ہوں۔ “ اس حدیث کو بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (3435) و مسلم (28 / 46)» |