وعن ابي هريرة قال: اتى اعرابي النبي صلى الله عليه وسلم فقال: دلني على عمل إذا عملته دخلت الجنة. قال: «تعبد الله ولا تشرك به شيئا وتقيم الصلاة المكتوبة -[12]- وتؤدي الزكاة المفروضة وتصوم رمضان» . قال: والذي نفسي بيده لا ازيد على هذا شيئا ولا انقص منه. فلما ولى قال النبي صلى الله عليه وسلم: «من سره ان ينظر إلى رجل من اهل الجنة فلينظر إلى هذا» . متفق عليهوَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: أَتَى أَعْرَابِيٌّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: دُلَّنِي عَلَى عَمَلٍ إِذَا عَمِلْتُهُ دَخَلْتُ الْجَنَّةَ. قَالَ: «تَعْبُدُ اللَّهَ وَلَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا وَتُقِيمُ الصَّلَاةَ الْمَكْتُوبَةَ -[12]- وَتُؤَدِّي الزَّكَاةَ الْمَفْرُوضَةَ وَتَصُومُ رَمَضَانَ» . قَالَ: وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا أَزِيدُ عَلَى هَذَا شَيْئًا وَلَا أَنْقُصُ مِنْهُ. فَلَمَّا وَلَّى قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ الْجنَّة فَلْينْظر إِلَى هَذَا» . مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک دیہاتی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو اس نے عرض کیا، مجھے کوئی ایسا عمل بتائیں جس کے کرنے سے میں جنت میں داخل ہو جاؤں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی قسم کا شرک نہ کرو، فرض نماز قائم کرو۔ فرض زکوۃ ادا کرو اور رمضان کے روزے رکھو۔ “ اس نے کہا اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میں اس میں کوئی کمی بیشی نہیں کروں گا، جب وہ چلا گیا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کو پسند ہو کہ وہ جنتی شخص کو دیکھے تو وہ اسے دیکھ لے۔ “ اس حدیث کو بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (1397) ومسلم (14/ 15)»