كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کا بیان قلب انسانی کی کیفیت؟
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کثرت کے ساتھ یہ دعا کیا کرتے تھے: دلوں کو بدلنے والے! میرے دل کو اپنے دین پر ثابت رکھنا، میں نے عرض کیا: اللہ کے نبی! ہم آپ پر اور آپ کی شریعت پر ایمان لا چکے، تو کیا آپ کو ہمارے بارے میں اندیشہ ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں، کیونکہ دل اللہ کی دو انگلیوں کے درمیان ہیں، وہ جس طرح چاہتا ہے انہیں بدلتا رہتا ہے۔ “اس حدیث کو ترمذی و ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه الترمذي (2140 وقال: ھذا حديث حسن.) و ابن ماجه (3834) [وصححه الحاکم (526/1) ووافقه الذهبي.] ٭ في سند الترمذي: الأعمش مدلس و عنعن و في سند ابن ماجه: يزيد بن أبان الرقاشي ضعيف و حديث مسلم (2654) يغني عنه وانظر الحديث السابق (89)»
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”دل کی مثال ایسے ہے جیسے کسی بیابان میں کوئی (پرندے کا) پر ہو۔ جسے ہوائیں ہر آن الٹ پلٹ کرتی ہوں۔ “ اس حدیث کو امام احمد نے روایت کیا ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«سنده ضعيف، رواه أحمد (4/ 408 ح 19895) [و ابن ماجه (88) و البغوي في شرح السنة (1/ 164 ح 87 واللفظ له)] ٭ يزيد الرقاشي ضعيف وقال أبو موسي الأشعري رضي الله عنه: إنما سمي القلب قلبًا لتقلبه و إنما مثل القلب مثل ريشة بفلاة من الأرض. (مسند علي بن الجعد: 1450 وسنده صحيح)» |