مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَدِ المَدَنِیِّینَ رَضِیَ اللَّه عَنهم اَجمَعِینَ
412. بَقِيَّةُ حَدِيثِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 16657
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثنا محمد بن ابي بكر وهو المقدمي، قال: حدثنا محمد بن ثابت العبدي ، قال: حدثنا عمرو بن دينار ، عن الزهري ، عن عبيد الله بن عبد الله ، عن ابن عباس ، عن الصعب بن جثامة ، انه اهدى لرسول الله صلى الله عليه وسلم لحم صيد فلم يقبله، فراى ذلك في وجه الصعب، فقال:" إنه لم يمنعنا ان نقبل منك إلا انا كنا حرما". (حديث موقوف) (حديث مرفوع) قال: وسئل عن الخيل يوطئونها اولاد المشركين بالليل، فقال:" هم يعني من آبائهم". (حديث موقوف) (حديث مرفوع) وقال:" لا حمى إلا لله ولرسوله".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ وَهُوَ الْمُقَدَّمِيّ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ ثَابِتٍ الْعَبْدِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ ، أَنَّهُ أَهْدَى لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَحْمَ صَيْدٍ فَلَمْ يَقْبَلْهُ، فَرَأَى ذَلِكَ فِي وَجْهِ الصَّعْبِ، فَقَالَ:" إِنَّهُ لَمْ يَمْنَعْنَا أَنْ نَقْبَلَ مِنْكَ إِلَّا أَنَّا كُنَّا حُرُمًا". (حديث موقوف) (حديث مرفوع) قَالَ: وَسُئِلَ عَنِ الْخَيْلِ يُوطِئُونَهَا أَوْلَادَ الْمُشْرِكِينَ بِاللَّيْلِ، فَقَالَ:" هُمْ يَعْنِي مِنْ آبَائِهِمْ". (حديث موقوف) (حديث مرفوع) وَقَالَ:" لَا حِمَى إِلَّا لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے آپ کی خدمت میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃً پیش کیا، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مجھے واپس کر دیا اور جب میرے چہرے پر غمگینی کے آثار دیکھے تو فرمایا کہ اسے واپس کرنے کی اور کوئی وجہ نہیں ہے، سوائے اس کے کہ ہم محرم ہیں۔  اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ان مشرکین کے اہل خانہ کے متعلق پوچھا: گیا جن پر شب خون مارا جائے اور اس دوران ان کی عورتیں اور بچے بھی مارے جائیں؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ (عورتیں اور بچے) بھی مشرکین ہی کے ہیں (اس لئے مشرکین ہی میں شمار ہوں گے)۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کسی علاقے کو ممنوعہ علاقہ قرار دینا اللہ اور اس کے رسول کے علاوہ کسی کے لئے جائز نہیں ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 1825، م: 1193، غير أن قوله: أهدى إلى رسول الله لا لحم صيد، والأثبت أنه هدى إليه حمار وحشية وهذا إسناد ضعيف لضعف محمد بن ثابت، والسؤال عن حكم قتل أولاد المشركين ثابت عند البخاري: 3012، ومسلم: 1745
حدیث نمبر: 16658
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: قال: حدثني ابو خيثمة زهير بن حرب ، قال: حدثنا سفيان ، عن الزهري ، عن عبيد الله بن عبد الله ، عن ابن عباس ، عن الصعب بن جثامة ، قال: مر بي رسول الله صلى الله عليه وسلم وانا بالابواء، او بودان، فاهديت له لحم حمار وحش وهو محرم، فرده علي، فلما راى في وجهي الكراهية، قال:" ليس بنا رد عليك، ولكنا حرم". (حديث موقوف) (حديث مرفوع) قال: وسمعته يقول:" لا حمى إلا لله ولرسوله". (حديث موقوف) (حديث مرفوع) قال: وسئل عن اهل الدار من المشركين يبيتون، فيصاب من نسائهم وذراريهم، قال:" هم منهم".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو خَيْثَمَةَ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ ، قَالَ: مَرَّ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا بِالْأَبْوَاءِ، أَوْ بِوَدَّانَ، فَأَهْدَيْتُ لَهُ لَحْمَ حِمَارِ وَحْشٍ وَهُوَ مُحْرِمٌ، فَرَدَّهُ عَلَيَّ، فَلَمَّا رَأَى فِي وَجْهِي الْكَرَاهِيَةَ، قَالَ:" لَيْسَ بِنَا رَدٌّ عَلَيْكَ، وَلَكِنَّا حُرُمٌ". (حديث موقوف) (حديث مرفوع) قَالَ: وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ:" لَا حِمَى إِلَّا لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ". (حديث موقوف) (حديث مرفوع) قَالَ: وَسُئِلَ عَنْ أَهْلِ الدَّارِ مِنَ الْمُشْرِكِينَ يُبَيَّتُونَ، فَيُصَابُ مِنْ نِسَائِهِمْ وَذَرَارِيِّهِمْ، قَالَ:" هُمْ مِنْهُمْ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے، میں اس وقت مقام ابواء یاودان میں تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم احرام کی حالت میں تھے، میں نے آپ کی خدمت میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃ پیش کیا، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مجھے واپس کر دیا اور جب میرے چہرے پر غمگینی کے آثار دیکھے تو فرمایا کہ اسے واپس کرنے کی اور کوئی وجہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ ہم محرم ہیں۔ اور میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کسی علاقے کو ممنوعہ علاقہ قرار دینا اللہ اور اس کے رسول کے علاوہ کسی کے لئے جائز نہیں۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ان مشرکین کے اہل خانہ کے متعلق پوچھا: گیا جن پر شب خون مارا جائے اور اس دوران ان کی عورتیں اور بچے بھی مارے جائیں؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ (عورتیں اور بچے) بھی مشرکین ہی کے ہیں (اس لئے مشرکین ہی میں شمار ہوں گے)۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وقال سفيان: لحم حمار وحش، والصواب: حمار وحش
حدیث نمبر: 16659
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثني مصعب هو الزبيري ، قال: حدثني عبد العزيز بن محمد ، عن عبد الرحمن بن الحارث بن عبد الله بن عياش المخزومي ، عن ابن شهاب ، عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة بن مسعود ، عن عبد الله بن عباس ، عن الصعب بن جثامة الليثي ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم حمى النقيع، وقال:" لا حمى إلا لله ولرسوله".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنِي مُصْعَبٌ هُوَ الزُّبَيْرِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَيَّاشٍ الْمَخْزُومِيُّ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ اللَّيْثِيِّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَمَى النَّقِيعَ، وَقَالَ:" لَا حِمَى إِلَّا لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ".
سیدنا صعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نقیع کو ممنوعہ علاقہ قرار دیا اور فرمایا: کسی علاقے کو ممنوعہ علاقہ قرار دینا اللہ اور اس کے رسول کے علاوہ کسی کے لئے جائز نہیں۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح دون قوله: أن رسول الله حمى النقيع، فقد تفرد بوصله عبدالرحمن بن الحارث، وهو ضعيف يعتبر به، ولا يحتمل تفرده، والصحيح أنه من بلاغات الزهري
حدیث نمبر: 16660
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: قال: حدثنا مصعب بن عبد الله ، قال: حدثني مالك بن انس ، عن ابن شهاب ، عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة بن مسعود ، عن عبد الله بن عباس ، عن الصعب بن جثامة الليثي ، عن النبي صلى الله عليه وسلم انه اهدى لرسول الله صلى الله عليه وسلم حمارا وحشيا وهو بالابواء، او بودان، فرده رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلما راى رسول الله صلى الله عليه وسلم ما في وجهي، قال:" إنا لم نرده عليك إلا انا حرم".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: قَالَ: حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ اللَّيْثِيِّ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ أَهْدَى لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِمَارًا وَحْشِيًّا وَهُوَ بِالْأَبْوَاءِ، أَوْ بِوَدَّانَ، فَرَدَّهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا فِي وَجْهِي، قَالَ:" إِنَّا لَمْ نَرُدَّهُ عَلَيْكَ إِلَّا أَنَّا حُرُمٌ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے، میں اس وقت مقام ابواء یاودان میں تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم احرام کی حالت میں تھے، میں نے آپ کی خدمت میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃ پیش کیا، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مجھے واپس کر دیا اور جب میرے چہرے پر غمگینی کے آثار دیکھے تو فرمایا کہ اسے واپس کرنے کی اور کوئی وجہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ ہم محرم ہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1825، م: 1193
حدیث نمبر: 16661
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثنا منصور بن مزاحم ، قال: حدثنا ابو اويس عبد الله بن اويس ، سمعت منه في خلافة المهدي، عن الزهري ، عن عبيد الله بن عبد الله ، عن ابن عباس ، عن الصعب بن جثامة ، قال: اهديت للنبي صلى الله عليه وسلم حمارا عقيرا وحشيا بودان، او قال: بالابواء، قال: فرده علي، فلما راى شدة ذلك في وجهي، قال:" إنا إنما رددناه عليك لانا حرم".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ مُزَاحِمٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُوَيْسٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُوَيْسٍ ، سَمِعْتُ مِنْهُ فِي خِلَافَةِ الْمَهْدِيِّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ ، قَالَ: أَهْدَيْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِمَارًا عَقِيرًا وَحْشِيًّا بِوَدَّانَ، أَوْ قَالَ: بِالْأَبْوَاءِ، قَالَ: فَرَدَّهُ عَلَيَّ، فَلَمَّا رَأَى شِدَّةَ ذَلِكَ فِي وَجْهِي، قَالَ:" إنَّا إِنَّمَا رَدَدْنَاهُ عَلَيْكَ لِأَنَّا حُرُمٌ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے، میں اس وقت مقام ابواء یاودان میں تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم احرام کی حالت میں تھے، میں نے آپ کی خدمت میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃ پیش کیا، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مجھے واپس کر دیا اور جب میرے چہرے پر غمگینی کے آثار دیکھے تو فرمایا کہ اسے واپس کرنے کی اور کوئی وجہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ ہم محرم ہیں۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 1825، م: 1193 دون قوله: عقيرا، وهو خطأ لضعف أبى أويس، والمحفوظ: حمار وحش
حدیث نمبر: 16662
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثني عبيد الله بن عمر القواريري ، قال: حدثنا حماد بن زيد ، قال: سمعت صالح بن كيسان يحدث، عن عبيد الله بن عبد الله ، عن عبد الله بن عباس ، عن الصعب بن جثامة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم بينما هو بودان إذ اتاه الصعب بن جثامة او رجل ببعض حمار وحش، فرده عليه، فقال:" إنا حرم لا ناكل الصيد".(حديث مرفوع) قَالَ عبد الله بن أحمد: حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ صَالِحَ بْنَ كَيْسَانَ يُحَدِّثُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا هُوَ بِوَدَّانَ إِذْ أَتَاهُ الصَّعْبُ بْنُ جَثَّامَةَ أَوْ رَجُلٌ بِبَعْضِ حِمَارِ وَحْشٍ، فَرَدَّهُ عَلَيْهِ، فَقَالَ:" إِنَّا حُرُمٌ لَا نَأْكُلُ الصَّيْدَ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے، میں اس وقت مقام ابواء یاودان میں تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم احرام کی حالت میں تھے، میں نے آپ کی خدمت میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃ پیش کیا، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مجھے واپس کر دیا اور جب میرے چہرے پر غمگینی کے آثار دیکھے تو فرمایا کہ اسے واپس کرنے کی اور کوئی وجہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ ہم محرم ہیں۔

حكم دارالسلام: رجاله ثقات
حدیث نمبر: 16663
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثنا محمد بن ابي بكر ، قال: حدثنا حماد بن زيد ، قال: حدثنا عمرو بن دينار ، عن ابن عباس ، عن الصعب بن جثامة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" لا حمى إلا لله ورسوله".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" لَا حِمَى إِلَّا لِلَّهِ وَرَسُولِهِ".
سیدنا صعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کسی علاقے کو ممنوعہ علاقہ قرار دینا اللہ اور اس کے رسول کے علاوہ کسی کے لئے جائز نہیں۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح
حدیث نمبر: 16664
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثنا محمد بن ابي بكر ، قال: حدثنا حماد ، حدثنا عمرو ، عن ابن عباس ، عن الصعب بن جثامة ، قال: قيل: يا رسول الله، إن خيلنا اوطت اولاد المشركين، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" هم من آبائهم".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ ، قَالَ: قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ خَيْلَنَا أوطَتْ أَوْلَادَ الْمُشْرِكِينَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" هُمْ مِنْ آبَائِهِمْ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ان مشرکین کے اہل خانہ کے متعلق پوچھا: گیا جن پر شب خون مارا جائے اور اس دوران ان کی عورتیں اور بچے بھی مارے جائیں؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ (عورتیں اور بچے) بھی مشرکین ہی کے ہیں (اس لئے مشرکین ہی میں شمار ہوں گے)۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 3012، م: 1745
حدیث نمبر: 16665
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: قال: حدثني محمد بن ابي بكر ، قال: حدثنا حماد ، حدثنا عمرو بن دينار ، عن ابن عباس ، عن الصعب بن جثامة ، قال: اوتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بودان بحمار وحش فرده، وقال:" إنا حرم لا ناكل الصيد".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ ، قَالَ: أُوتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِوَدَّانَ بِحِمَارِ وَحْشٍ فَرَدَّهُ، وَقَالَ:" إِنَّا حُرُمٌ لَا نَأْكُلُ الصَّيْدَ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ آپ کی خدمت میں مقام ودان میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃ پیش کیا گیا، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ واپس کر دیا اور فرمایا کہ ہم محرم ہیں شکار نہیں کھا سکتے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح
حدیث نمبر: 16666
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عامر بن صالح الزبيري سنة ثمانين ومئة، قال: حدثني يونس بن يزيد ، عن ابن شهاب ، عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة ، عن ابن عباس ، عن الصعب بن جثامة ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" لا حمى إلا لله ولرسوله".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَامِرُ بْنُ صَالِحٍ الزُّبَيْرِيُّ سَنَةَ ثَمَانِينَ وَمِئَةٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ ، قال: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" لَا حِمَى إِلَّا لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ".
سیدنا صعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کسی علاقے کو ممنوعہ علاقہ قرار دینا اللہ اور اس کے رسول کے علاوہ کسی کے لئے جائز نہیں۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، عامر بن صالح متروك الحديث، لكنه توبع
حدیث نمبر: 16667
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثني ابو حميد الحمصي احمد بن محمد ابن المغيرة بن سيار قال: حدثنا حيوة ، قال: حدثنا بقية ، عن صفوان بن عمرو ، عن راشد بن سعد ، قال: لما فتحت إصطخر نادى مناد الا إن الدجال قد خرج، قال: فلقيهم الصعب بن جثامة ، قال: فقال: لولا ما تقولون، لاخبرتكم اني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" لا يخرج الدجال حتى يذهل الناس عن ذكره، وحتى تترك الائمة ذكره على المنابر".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنِي أَبُو حُمَيْدٍ الْحِمْصِيُّ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ ابْنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ سَيَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا حَيْوَةُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ رَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ: لَمَّا فُتِحَتْ إِصْطَخْرُ نَادَى مُنَادٍ أَلَا إِنَّ الدَّجَّالَ قَدْ خَرَجَ، قَالَ: فَلَقِيَهُمْ الصَّعْبُ بْنُ جَثَّامَةَ ، قَالَ: فَقَالَ: لَوْلَا مَا تَقُولُونَ، لَأَخْبَرْتُكُمْ أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" لَا يَخْرُجُ الدَّجَّالُ حَتَّى يَذْهَلَ النَّاسُ عَنْ ذِكْرِهِ، وَحَتَّى تَتْرُكَ الْأَئِمَّةُ ذِكْرَهُ عَلَى الْمَنَابِرِ".
راشد بن سعد کہتے ہیں کہ جب اصطخر فتح ہو گیا تو ایک منادی نے آواز لگائی کہ لوگو! خبردار، دجال نکل آیا ہے، اسی دوران انہیں سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ ملے اور کہنے لگے اگر تم یہ بات نہ کہو تو میں تمہیں بتاؤں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے دجال کا خروج اس وقت تک نہیں ہو گا جب تک لوگ اس کا تذکر ہ بھول نہ جائیں اور ائمہ منبروں پر اس کا تذکر ہ کرنا چھوڑ نہ دیں۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، راشد بن سعد لم يدرك الصعب جثامة، بقية بن وليد يدلس ويسوي، ثم هو ممن لا يحتمل تفرده
حدیث نمبر: 16668
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثني ابو حميد ، قال: حدثنا عبد الوهاب بن نجدة ، قال: حدثنا إسماعيل بن عياش ، قال: حدثني جعفر بن الحارث ، عن محمد بن إسحاق ، عن الزهري ، عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة بن مسعود ، عن ابن عباس ، عن الصعب بن جثامة الليثي ، قال: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الدار من دور المشركين نغشاها بياتا، فكيف بمن يكون تحت الغارة من الولدان؟، قال:" هم منهم".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنِي أَبُو حُمَيْدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ نَجْدَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ اللَّيْثِيِّ ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الدَّارِ مِنْ دُورِ الْمُشْرِكِينَ نَغْشَاهَا بَيَاتًا، فَكَيْفَ بِمَنْ يَكُونُ تَحْتَ الْغَارَةِ مِنَ الْوِلْدَانِ؟، قَالَ:" هُمْ مِنْهُمْ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ان مشرکین کے اہل خانہ کے متعلق پوچھا: گیا جن پر شب خون مارا جائے اور اس دوران ان کی عورتیں اور بچے بھی مارے جائیں؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ (عورتیں اور بچے) بھی مشرکین ہی کے ہیں (اس لئے مشرکین ہی میں شمار ہوں گے)۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 3012، م: 1745، وهذا إسناد ضعيف، محمد بن إسحاق مدلس، وقد عنعن، وابن عياش ضعيف فى روايته عن غير أهل بلده، وهذه منها ، وجعفر فيه ضعف، وقد توبعا
حدیث نمبر: 16669
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: اخبرنا إسحاق بن منصور الكوسج من اهل مرو في سنة ثمان وعشرين ومائتين، قال: اخبرنا سفيان بن عيينة ، عن الزهري ، عن عبيد الله يعني ابن عبد الله ، عن ابن عباس ، اخبره الصعب بن جثامة سئل النبي صلى الله عليه وسلم عن اهل الدار من المشركين يبيتون، فيصاب من نسائهم وذراريهم، قال:" هم منهم".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ الْكَوْسَجُ مِنْ أَهْلِ مَرْوَ فِي سَنَةِ ثَمَانٍ وَعِشْرِينَ وَمِائتين، قَالَ: أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أخْبَرَهُ الصَّعْبُ بْنُ جَثَّامَةَ سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَهْلِ الدَّارِ مِنَ الْمُشْرِكِينَ يُبَيَّتُونَ، فَيُصَابُ مِنْ نِسَائِهِمْ وَذَرَارِيِّهِمْ، قَالَ:" هُمْ مِنْهُمْ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ان مشرکین کے اہل خانہ کے متعلق پوچھا: گیا جن پر شب خون مارا جائے اور اس دوران ان کی عورتیں اور بچے بھی مارے جائیں؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ (عورتیں اور بچے) بھی مشرکین ہی کے ہیں (اس لئے مشرکین ہی میں شمار ہوں گے)۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3012، م: 1745
حدیث نمبر: 16670
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: اخبرنا إسحاق بن منصور ، قال: اخبرنا عبد الرزاق ، قال: اخبرنا معمر ، عن الزهري ، عن عبيد الله بن عبد الله ، عن ابن عباس ، عن الصعب بن جثامة ، قال: قلت: يا رسول الله، إنا نصيب في البيات من ذراري المشركين، قال:" هم منهم".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا نُصِيبُ فِي الْبَيَاتِ مِنْ ذَرَارِيِّ الْمُشْرِكِينَ، قَالَ:" هُمْ مِنْهُمْ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ان مشرکین کے اہل خانہ کے متعلق پوچھا: گیا جن پر شب خون مارا جائے اور اس دوران ان کی عورتیں اور بچے بھی مارے جائیں؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ (عورتیں اور بچے) بھی مشرکین ہی کے ہیں (اس لئے مشرکین ہی میں شمار ہوں گے)۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3012، م: 1745
حدیث نمبر: 16671
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثني إسحاق بن منصور ، قال: اخبرنا يعقوب بن إبراهيم يعني ابن سعد ، قال: اخبرنا ابي ، عن صالح يعني ابن كيسان ، عن ابن شهاب ، ان عبيد الله بن عبد الله اخبره، ان ابن عباس اخبره، ان الصعب بن جثامة اخبره، انه اهدى لرسول الله صلى الله عليه وسلم حمار وحش وهو بودان، فرده عليه، قال: فلما راى ما في وجهي، قال:" إنا لم نرده عليك إلا انا حرم".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبِي ، عَنْ صَالِحٍ يَعْنِي ابْنَ كَيْسَانَ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أخْبَرَهُ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ، أَنَّ الصَّعْبَ بْنَ جَثَّامَةَ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ أَهْدَى لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِمَارَ وَحْشٍ وَهُوَ بِوَدَّانَ، فَرَدَّهُ عَلَيْهِ، قَالَ: فَلَمَّا رَأَى مَا فِي وَجْهِي، قَالَ:" إِنَّا لَمْ نَرُدَّهُ عَلَيْكَ إِلَّا أَنَّا حُرُمٌ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ مقام وداون میں میں نے آپ کی خدمت میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃ پیش کیا، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مجھے واپس کر دیا اور جب میرے چہرے پر غمگینی کے آثار دیکھے تو فرمایا کہ اسے واپس کرنے کی اور کوئی وجہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ ہم محرم ہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1825، م: 1193
حدیث نمبر: 16672
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثنا إسحاق بن منصور ، قال: اخبرنا يعقوب بن إبراهيم يعني ابن سعد ، قال: حدثني ابي ، عن صالح يعني ابن كيسان ، عن ابن شهاب ، ان عبيد الله بن عبد الله اخبره، ان ابن عباس اخبره، ان الصعب بن جثامة اخبره، انه اهدى لرسول الله صلى الله عليه وسلم حمار وحش وهو بودان، فرده عليه، فلما راى ما في وجهي قال:" إنا لم نرده عليك إلا انا حرم".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ صَالِحٍ يَعْنِي ابْنَ كَيْسَانَ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أخْبَرَهُ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أخْبَرَهُ، أَنَّ الصَّعْبَ بْنَ جَثَّامَةَ أخْبَرَهُ، أَنَّهُ أَهْدَى لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِمَارَ وَحْشٍ وَهُوَ بِوَدَّانَ، فَرَدَّهُ عليه، فَلَمَّا رَأَى مَا فِي وَجْهِي قَالَ:" إِنَّا لَمْ نَرُدَّهُ عَلَيْكَ إِلَّا أَنَّا حُرُمٌ".
م۔ ہمارے نسخے میں یہاں صرف حدثنا لکھا ہوا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1825، م: 1193
حدیث نمبر: 16673
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثنا إسحاق ، قال: انبانا يعقوب بن إبراهيم ، قال: حدثنا ابن اخي ابن شهاب ، عن عمه ، قال: اخبرني عبيد الله بن عبد الله بن عتبة بن مسعود ، ان عبد الله بن عباس كان يقول: سمعت الصعب بن جثامة بن قيس الليثي ، يقول: اهديت لرسول الله صلى الله عليه وسلم حمار وحش بالابواء فرده علي، فلما عرف رسول الله صلى الله عليه وسلم في وجهي كراهية رده قال:" إنه ليس بنا رد عليك ولكنا حرم".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ ، قَالَ: أَنْبَأَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عَمِّهِ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ كَانَ يَقُولُ: سَمِعْتُ الصَّعْبَ بْنَ جَثَّامَةَ بْنِ قَيْسٍ اللَّيْثِيَّ ، يَقُولُ: أَهْدَيْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِمَارَ وَحْشٍ بِالْأَبْوَاءِ فَرَدَّهُ عَلَيَّ، فَلَمَّا عَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَجْهِي كَرَاهِيَةَ رَدِّهِ قَالَ:" إِنَّهُ لَيْسَ بِنَا رَدٌّ عَلَيْكَ وَلَكِنَّا حُرُمٌ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ مقام وداون میں میں نے آپ کی خدمت میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃ پیش کیا، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مجھے واپس کر دیا اور جب میرے چہرے پر غمگینی کے آثار دیکھے تو فرمایا کہ اسے واپس کرنے کی اور کوئی وجہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ ہم محرم ہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1825، م: 1193
حدیث نمبر: 16674
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثني إسحاق بن منصور ، قال: اخبرنا ابو اليمان الحكم بن نافع ، قال: اخبرنا شعيب ، عن الزهري ، قال: اخبرني عبيد الله بن عبد الله بن عتبة بن مسعود ، ان عبد الله بن عباس اخبره، انه سمع الصعب بن جثامة الليثي ، وكان من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم يخبر، انه اهدى للنبي صلى الله عليه وسلم حمار وحش بالابواء، او بودان والنبي صلى الله عليه وسلم محرم، فرده النبي صلى الله عليه وسلم، قال الصعب: فلما عرف النبي صلى الله عليه وسلم في وجهي رده هديتي، قال:" ليس بنا رد عليك ولكني حرم".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ الصَّعْبَ بْنَ جَثَّامَةَ اللَّيْثِيَّ ، وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُخْبِرُ، أَنَّهُ أَهْدَى لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِمَارَ وَحْشٍ بِالْأَبْوَاءِ، أَوْ بِوَدَّانَ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْرِمٌ، فَرَدَّهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ الصَّعْبُ: فَلَمَّا عَرَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَجْهِي رَدَّهُ هَدِيَّتِي، قَالَ:" لَيْسَ بِنَا رَدٌّ عَلَيْكَ وَلَكِنِّي حُرُمٌ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے، میں اس وقت مقام ابواء یا ودان میں تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم احرام کی حالت میں تھے، میں نے آپ کی خدمت میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃ پیش کیا، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مجھے واپس کر دیا اور جب میرے چہرے پر غمگینی کے آثار دیکھے تو فرمایا کہ اسے واپس کرنے کی اور کوئی وجہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ ہم محرم ہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1825، م: 1193
حدیث نمبر: 16675
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثنا محمد بن سليمان بن حبيب لوين ، قال: حدثنا حماد بن زيد ، عن صالح بن كيسان ، عن عبيد الله بن عبد الله ، عن ابن عباس ، عن الصعب بن جثامة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم اقبل حتى إذا كان بودان اهدى له اعرابي لحم صيد، فرده، وقال:" إنا لا ناكل الصيد".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ حَبِيبٍ لُوَيْنٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبَلَ حَتَّى إِذَا كَانَ بِوَدَّانَ أَهْدَى لَهُ أَعْرَابِيٌّ لَحْمَ صَيْدٍ، فَرَدَّهُ، وَقَالَ:" إِنَّا لَا نَأْكُلُ الصَّيْدَ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ آپ کی خدمت میں مقام ودان میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃ پیش کیا گیا، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ واپس کر دیا اور فرمایا کہ ہم محرم ہیں شکار نہیں کھا سکتے۔

حكم دارالسلام: رجاله ثقات
حدیث نمبر: 16676
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثنا محمد بن سليمان ، قال: حدثنا حماد بن زيد ، عن عمرو بن دينار ، عن ابن عباس ، عن الصعب بن جثامة ، انه اتى النبي صلى الله عليه وسلم بحمار وحش، فرده عليه، وقال:" إنا حرم لا ناكل الصيد".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ ، أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحِمَارِ وَحْشٍ، فَرَدَّهُ عَلَيْهِ، وَقَالَ:" إِنَّا حُرُمٌ لَا نَأْكُلُ الصَّيْدَ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ آپ کی خدمت میں مقام ودان میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃ پیش کیا گیا، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ واپس کر دیا اور فرمایا کہ ہم محرم ہیں شکار نہیں کھا سکتے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 1825، م: 1193
حدیث نمبر: 16677
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثنا الحكم بن موسى ، قال: حدثنا مسلم بن خالد ، عن الزهري ، عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة بن مسعود ، عن ابن عباس ، عن الصعب بن جثامة ، انه قال: يا رسول الله، نغشى الدار او الديار من المشركين ليلا معهم صبيانهم ونساؤهم، فنقتلهم؟، قال النبي صلى الله عليه وسلم:" هم منهم".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عْنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، نَغْشَى الدَّارَ أَوْ الدِّيَارَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ لَيْلًا مَعَهُمْ صِبْيَانُهُمْ وَنِسَاؤُهُمْ، فَنَقْتُلُهُمْ؟، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" هُمْ مِنْهُمْ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ان مشرکین کے اہل خانہ کے متعلق پوچھا: گیا جن پر شب خون مارا جائے اور اس دوران ان کی عورتیں اور بچے بھی مارے جائیں؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ (عورتیں اور بچے) بھی مشرکین ہی کے ہیں (اس لئے مشرکین ہی میں شمار ہوں گے)۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 3012، م: 1745، مسلم بن خالد ضعيف، لكنه توبع
حدیث نمبر: 16678
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا حدثنا ابو القاسم بن ابي الزناد ، عن الزنجي ، قال:" رايت الزهري صابغا راسه بالسواد".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنِ الزَّنْجِيِّ ، قَالَ:" رَأَيْتُ الزُّهْرِيَّ صَابِغًا رَأْسَهُ بِالسَّوَادِ".
زنگی کہتے ہیں کہ میں نے امام زہری کو اپنے سر پر سیاہ رنگ کئے ہوئے دیکھا ہے۔

حكم دارالسلام: هذا الأثر صحيح، الزنجي ضعيف، لكنه توبع
حدیث نمبر: 16679
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثنا إسحاق بن منصور الكوسج ، قال: اخبرنا ابن شميل يعني النضر ، قال: اخبرنا محمد هو ابن عمرو ، عن الزهري ، عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة ، عن ابن عباس ، عن الصعب بن جثامة الليثي ، قال: كان يحدث عن رسول الله صلى الله عليه وسلم احاديث، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا حمى إلا لله ولرسوله".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ الْكَوْسَجُ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ شُمَيْلٍ يَعْنِي النَّضْرَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ عَمْرٍو ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ اللَّيْثِيِّ ، قَالَ: كَانَ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَادِيثَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا حِمَى إِلَّا لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ".
سیدنا صعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کسی علاقے کو ممنوعہ علاقہ قرار دینا اللہ اور اس کے رسول کے علاوہ کسی کے لئے جائز نہیں۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، محمد بن عمرو حسن الحديث، وقد توبع
حدیث نمبر: 16680
Save to word اعراب
(حديث موقوف) (حديث مرفوع) قال: واهديت لرسول الله صلى الله عليه وسلم حمار وحش وهو محرم، فرده علي، فعرف ذلك في وجهي، فقال:" إنا لم نرده عليك إلا انا حرم".(حديث موقوف) (حديث مرفوع) قَالَ: وَأَهْدَيْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِمَارَ وَحْشٍ وَهُوَ مُحْرِمٌ، فَرَدَّهُ عَلَيَّ، فَعَرَفَ ذَلِكَ فِي وَجْهِي، فَقَالَ:" إِنَّا لَمْ نَرُدَّهُ عَلَيْكَ إِلَّا أَنَّا حُرُمٌ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم احرام کی حالت میں تھے، میں نے آپ کی خدمت میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃ پیش کیا، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مجھے واپس کر دیا اور جب میرے چہرے پر غمگینی کے آثار دیکھے تو فرمایا کہ اسے واپس کرنے کی اور کوئی وجہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ ہم محرم ہیں۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 1825، م: 1193
حدیث نمبر: 16681
Save to word اعراب
(حديث موقوف) (حديث مرفوع) وسالته عن اولاد المشركين، فقال:" اقتلهم معهم"، قال: وقد نهى عنهم يوم خيبر.(حديث موقوف) (حديث مرفوع) وَسَأَلْتُهُ عَنْ أَوْلَادِ الْمُشْرِكِينَ، فَقَالَ:" اقْتُلْهُمْ مَعَهُمْ"، قَالَ: وَقَدْ نَهَى عَنْهُمْ يَوْمَ خَيْبَرَ.
اور میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرکین کے بچوں کے متعلق پوچھا: تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انہیں بھی قتل کر دو، پھر خیبر کے موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی ممانعت فرما دی تھی۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 3012، م: 1765، محمد بن عمرو حسن الحديث، وقد توبع والقائل: وقد نهى عنهم يوم خيبر: هو الزهري ولفظ خيبر تحريف قديم، والصواب: حنين
حدیث نمبر: 16682
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثنا إسحاق بن منصور ، قال: حدثنا عبد الله بن الزبير يعني الحميدي ، قال: حدثنا سفيان ، قال: حدثنا الزهري ، قال: اخبرني عبيد الله بن عبد الله ، انه سمع ابن عباس ، يقول: اخبرني الصعب بن جثامة الليثي ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم وسئل عن اهل الدار من المشركين، فيبيتون، فيصاب من نسائهم وذراريهم؟، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" هم منهم".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الزُّبَيْرِ يَعْنِي الْحُمَيْدِيَّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ ، يَقُولُ: أَخْبَرَنِي الصَّعْبُ بْنُ جَثَّامَةَ اللَّيْثِيُّ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسُئِلَ عَنْ أَهْلِ الدَّارِ مِنَ الْمُشْرِكِينَ، فَيُبَيَّتُونَ، فَيُصَابُ مِنْ نِسَائِهِمْ وَذَرَارِيِّهِمْ؟، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" هُمْ مِنْهُمْ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ان مشرکین کے اہل خانہ کے متعلق پوچھا: گیا جن پر شب خون مارا جائے اور اس دوران ان کی عورتیں اور بچے بھی مارے جائیں؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ (عورتیں اور بچے) بھی مشرکین ہی کے ہیں (اس لئے مشرکین ہی میں شمار ہوں گے)۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3012، م: 1745
حدیث نمبر: 16683
Save to word اعراب
(حديث موقوف) (حديث مرفوع) وسمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" لا حمى إلا لله ولرسوله".(حديث موقوف) (حديث مرفوع) وَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" لَا حِمَى إِلَّا لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ".
اور میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کسی علاقے کو ممنوعہ علاقہ قرار دینا اللہ اور اس کے رسول کے علاوہ کسی کے لئے جائز نہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3012، م: 1745
حدیث نمبر: 16684
Save to word اعراب
(حديث موقوف) (حديث مرفوع) واهديت لرسول الله صلى الله عليه وسلم لحم حمار وحش وهو بالابواء، او بودان، فرده علي، فلما راى الكراهية في وجهي، قال:" إنه ليس منا رد عليك، ولكنا حرم".(حديث موقوف) (حديث مرفوع) وَأَهْدَيْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَحْمَ حِمَارِ وَحْشٍ وَهُوَ بِالْأَبْوَاءِ، أَوْ بِوَدَّانَ، فَرَدَّهُ عَلَيَّ، فَلَمَّا رَأَى الْكَرَاهِيَةَ فِي وَجْهِي، قَالَ:" إِنَّهُ لَيْسَ مِنَّا رَدٌّ عَلَيْكَ، وَلَكِنَّا حُرُمٌ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم احرام کی حالت میں تھے، میں نے آپ کی خدمت میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃ پیش کیا، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مجھے واپس کر دیا اور جب میرے چہرے پر غمگینی کے آثار دیکھے تو فرمایا کہ اسے واپس کرنے کی اور کوئی وجہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ ہم محرم ہیں سفیان کہتے ہیں کہ سیدنا صعب کی مذکورہ حدیث ہمیں عمرو بن دینار نے امام زہری کے حوالے سے بتائی، اس وقت تک ہم امام زہری سے نہیں ملے تھے، عمرو نے اس حدیث میں یہ کہا تھا کہ مشرکین کے بچے انہی میں سے ہیں، لیکن جب امام زہری ہمارے یہاں آئے تو میں نے ان سے اس حدیث کی تحقیق کی، انہوں نے یہ لفظ نہیں فرمایا: بلکہ یہ فرمایا: تھا کہ وہ اپنے آباؤ اجداد سے بہتر ہیں۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وقال سفيان: «لحم حمار وحش» والمحفوظ: حمار وحش
حدیث نمبر: 16685
Save to word اعراب
قال سفيان : فحدثنا عمرو بن دينار ، بحديث الصعب هذا، عن الزهري قبل ان نلقاه، فقال فيه:" هم من آبائهم" فلما قدم علينا الزهري تفقدته فلم يقل، وقال: هم خير منهم.قَالَ سُفْيَانُ : فَحَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ ، بِحَدِيثِ الصَّعْبِ هَذَا، عَنِ الزُّهْرِيِّ قَبْلَ أَنْ نَلْقَاهُ، فَقَالَ فِيهِ:" هُمْ مِنْ آبَائِهِمْ" فَلَمَّا قَدِمَ عَلَيْنَا الزُّهْرِيُّ تَفَقَّدْتُهُ فَلَمْ يَقُلْ، وَقَالَ: هُمْ خَيْرٌ مِنْهُمْ.

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3012، م: 1745
حدیث نمبر: 16686
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثنا داود بن عمرو ابو سليمان الضبي ، قال: حدثنا عبد الرحمن بن ابي الزناد ، عن عبد الرحمن بن الحارث ، عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة ، عن ابن عباس ، ان الصعب بن جثامة ، قال: قلت: يا رسول الله، الدار من دور المشركين نصبحها للغارة، فنصيب الولدان تحت بطون الخيل ولا نشعر؟، فقال:" إنهم منهم".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَمْرٍو أَبُو سُلَيْمَانَ الضَّبِّيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ الصَّعْبَ بْنَ جَثَّامَةَ ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، الدَّارُ مِنْ دُورِ الْمُشْرِكِينَ نُصَبِّحُهَا لِلْغَارَةِ، فَنُصِيبُ الْوِلْدَانَ تَحْتَ بُطُونِ الْخَيْلِ وَلَا نَشْعُرُ؟، فَقَالَ:" إِنَّهُمْ مِنْهُمْ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ان مشرکین کے اہل خانہ کے متعلق پوچھا: گیا جن پر شب خون مارا جائے اور اس دوران ان کی عورتیں اور بچے بھی مارے جائیں؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ (عورتیں اور بچے) بھی مشرکین ہی کے ہیں (اس لئے مشرکین ہی میں شمار ہوں گے)۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 3012، م: 1745 ، وهذا إسناد ضعيف، عبدالرحمن بن أبى الزناد وعبدالرحمن بن الحارث ضعيفان، وعبدالرحمن بن الحارث لم يسمع من عبيدالله
حدیث نمبر: 16687
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثنا إسحاق بن منصور ، قال: اخبرنا عبد الله بن مسلمة ، عن مالك ، عن ابن شهاب ، عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة بن مسعود ، عن عبد الله بن عباس ، عن الصعب بن جثامة الليثي ، انه اهدى لرسول الله صلى الله عليه وسلم وهو بالابواء او بودان حمارا وحشيا، فرده عليه رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلما راى رسول الله صلى الله عليه وسلم ما في وجهي، قال:" إنا لم نرده عليك إلا انا حرم".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ ، عَنْ مَالِكٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ اللَّيْثِيِّ ، أَنَّهُ أَهْدَى لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِالْأَبْوَاءِ أَوْ بِوَدَّانَ حِمَارًا وَحْشِيًّا، فَرَدَّهُ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا فِي وَجْهِي، قَالَ:" إنَّا لَمْ نَرُدَّهُ عَلَيْكَ إِلَّا أَنَّا حُرُمٌ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے، میں اس وقت مقام ابواء یاودان میں تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم احرام کی حالت میں تھے، میں نے آپ کی خدمت میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃ پیش کیا، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مجھے واپس کر دیا اور جب میرے چہرے پر غمگینی کے آثار دیکھے تو فرمایا کہ اسے واپس کرنے کی اور کوئی وجہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ ہم محرم ہیں

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1825، م: 1193
حدیث نمبر: 16688
Save to word اعراب
قال عبد الله بن احمد:، حدثنا إسحاق ، قال: اخبرنا روح بن عبادة ، مثله، يعني عن مالك ، وقال روح وجهه.قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد:، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، مِثْلَهُ، يَعْنِي عَنْ مَالِكٍ ، وَقَالَ رَوْحٌ وَجْهِهُ.
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1825، م: 1193
حدیث نمبر: 16689
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثنا إسحاق ، قال: اخبرنا ابو نعيم ، قال: حدثنا ابن عيينة ، عن الزهري ، عن عبيد الله بن عبد الله ، عن ابن عباس ، عن الصعب بن جثامة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا حمى إلا لله ورسوله".(حديث مرفوع) قَالَ عبد الله بن أحمد: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا حِمَى إِلَّا لِلَّهِ وَرَسُولِهِ".
سیدنا صعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کسی علاقے کو ممنوعہ علاقہ قرار دینا اللہ اور اس کے رسول کے علاوہ کسی کے لئے جائز نہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.