مسنَدِ المَدَنِیِّینَ رَضِیَ اللَّه عَنهم اَجمَعِینَ 307. حَدِیث طَلقِ بنِ عَلِیّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
سیدنا طلق بن علی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ اس شخص کی نماز کو نہیں دیکھتا جو رکوع اور سجود کے درمیان اپنی پشت سیدھی نہیں کرتا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لانقطاعه ، عبدالله بن بدر لم يسمع من طلق بن علي
سیدنا طلق بن علی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ اس شخص کی نماز کو نہیں دیکھتا جو رکوع اور سجود کے درمیان اپنی پشت سیدھی نہیں کرتا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف أيوب بن عتبة
سیدنا طلق سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کا حکم پوچھا: تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے تہبند کو چھوڑ کر اپنے اوپر لپیٹ لیا اور کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے نماز کے بعد فرمایا: کیا تم میں سے ہر شخص کو دو کپڑے میسر ہیں۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد حسن
سیدنا طلق سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کیا ہم میں سے اگر کوئی شخص اپنی شرمگاہ کو چھو لے تو وضو کر ے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شرمگاہ بھی تمہارے جسم کا ایک حصہ ہی ہے۔
حكم دارالسلام: حسن، أيوب بن عتبة ضعيف لكنه توبع
سیدنا طلق سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کا حکم پوچھا: تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے تہبند کو چھوڑ کر اپنے اوپر لپیٹ لیا اور کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد حسن
سیدنا طلق سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی شخص کو اپنی بیوی کی ضرورت محسوس ہو تو وہ اس سے اپنی ضرورت پوری کر لے اگرچہ وہ تنور پر ہی ہو۔
حكم دارالسلام: حديث ضعيف بهذه السياقة الضعف محمد بن جابر
سیدنا طلق سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک رات میں دو مرتبہ وتر نہیں ہوتے۔ سیدنا طلق سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کا حکم دیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم میں سے ہر شخص کو دو کپڑے میسر ہیں۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره دون قوله: «الا يكون وتران فى ليلة» فهو حسن، وهذا إسناد ضعيف لضعف محمد بن جابر، وقد انفرد بزيادة «عن أبيه» فى الإسناد ، فجعله من حديث والد طلق بن علي، فهو خطأ ، وعبدالله بن بدر لا يروي عن طلق
سیدنا طلق سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب چاند دیکھو تو روزہ رکھو اور چاند دیکھ کر عید مناؤ اگر بادل چھائے ہوں تو تیس کا وعدہ پورا کر و۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف محمد بن جابر
سیدنا طلق سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صبح صادق نہیں ہو تی جو افق میں لمبائی کی صورت پھیلتی ہے بلکہ وہ سرخی ہو تی ہے جو چوڑائی کی صورت میں پھیلتی ہے۔
حكم دارالسلام: حديث حسن، محمد بن جابر ضعيف، وقد توبع
سیدنا طلق سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے میری موجودگی میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کیا ہم میں سے اگر کوئی شخص اپنی شرمگاہ کو چھو لے تو وضو کر ے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں شرمگاہ بھی تمہارے جسم کا ایک حصہ ہی ہے۔
حكم دارالسلام: حديث حسن، محمد بن جابر ضعيف، وقد توبع
سیدنا طلق بن علی سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ وفد کی صورت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے واپسی کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا تو میں آپ کے پاس پانی کا برتن لے کر آیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں سے پانی پیا اور تین مرتبہ اسی پانی میں کلی کی پھر اس برتن کا منہ باندھ دیا اور فرمایا: اس برتن کو لے جاؤ اور اس کا پانی اپنی قوم کی مسجد میں چھڑک دینا اور انہیں حکم دینا کہ اپنا سربلند رکھیں اور اللہ نے انہیں رفعت عطا فرمائی ہے میں نے عرض کیا: کہ ہمارے اور آپ کے درمیان کافی طویل فاصلہ ہے اس برتن کا پانی ہمارے علاقے تک پہنچتے پہنچتے خشک ہو جائے گا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب خشک ہو نے لگے تو اس میں مزید پانی ملا لینا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف بهذه السياقة ، محمد بن جابر ضعيف، وعبدالله بن بدر لم يسمع من طلق بن علي
سیدنا طلق سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ نے چاند کو لوگوں کے لئے اوقات کا ذریعہ بتایا ہے لہذاجب چاند دیکھو تو روزہ رکھو اور چاند دیکھ کر عید مناؤ اگر بادل چھائے ہوئے ہوں تو تیس کا عدد پورا کر و۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف محمد بن جابر
سیدنا طلق سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کیا ہم میں سے اگر کوئی شخص اپنی شرمگاہ کو چھو لے تو وضو کر ے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شرمگاہ بھی تمہارے جسم کا ایک حصہ ہی ہے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف محمد بن جابر
قیس بن طلق کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ مارہ رمضان میں ہمارے والد سیدنا طلق بن علی ہمارے پاس آئے رات تک وہ ہمارے پاس ہی رہے انہوں نے ہمیں نماز تروایح پڑھائی اور وتر بھی پڑھائے پھر وہ مسجد ریحان چلے گئے اور انہیں بھی نماز پڑھائی جب وتر بچ گئے تو انہوں نے ان ہی میں سے ایک آدمی کو آگے کر دیا اور اس نے انہیں وتر پڑھا دیئے پھر سیدنا طلق نے فرمایا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ایک رات میں دو مرتبہ وتر نہیں ہوتے۔
حكم دارالسلام: إسناده حسن
|