مسنَدِ المَدَنِیِّینَ رَضِیَ اللَّه عَنهم اَجمَعِینَ 346. حَدِیث السَّائِبِ بنِ خَلَّاد اَبِی سَهلَةَ
سیدنا سائب سے رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا کہ میرے پاس جبرائیل آئے ہیں اور یہ کہہ رہے ہیں کہ اپنے ساتھیوں کو حکم دیجئے کہ بلند آواز سے تلبیہ پڑھیں۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
سیدنا سائب سے رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص ناحق اہل مدینہ کو ڈرائے، اللہ اس پر خوف کو مسلط کر دے گا، اس پر اللہ کی فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہو گی اور قیامت کے دن اللہ اس کا کوئی فرض اور نفل قبول نہیں کر ے گا۔
حكم دارالسلام: 16557
سیدنا سائب سے رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص کوئی کھیت لگاتا ہے اور اس سے پرندے یا درندے بھی کھاتے ہیں تو وہ بھی اس کے لئے صدقہ ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده حسن
سیدنا سائب سے رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص ناحق اہل مدینہ کو ڈرائے اللہ اس پر خوف کو مسلط کر دے گا اس پر اللہ کی فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہو گی اور قیامت کے دن اللہ اس کا کوئی فرض اور نفل قبول نہیں کر ے گا۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
سیدنا سائب سے رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: مسلمان کو جو تکلیف بھی پہنچتی ہے حتی کہ اگر کوئی کانٹا بھی چبھتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے ایک نیکی لکھ دیتے ہیں یا ایک گناہ معاف کر دیتے ہیں۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف رشدين
سیدنا سائب سے رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ایک شخص نے کچھ لوگوں کی امامت کے دوران نماز اس نے قبلہ کی جانب تھوک پھینکا نبی صلی اللہ علیہ وسلم اسے دیکھ رہے تھے اس کے نماز سے فارغ ہو نے کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے فرمایا: آئندہ یہ شخص تمہیں نماز نہ پڑھائے چنانچہ اس کے بعد اس نے نماز پڑھانا چاہی تو لوگوں نے اسے روک دیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد سے اسے مطلع کیا، اس نے یہ بات نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں! میں نے ہی یہ حکم دیا ہے کیونکہ تم نے اللہ تعالیٰ کو اذیت پہنچائی ہے۔
حكم دارالسلام: حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف، صالح بن خيوان تكلم فيه
سیدنا سائب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص ناحق اہل مدینہ کو ڈرائے اللہ اس پر خوف کو مسلط کر دے گا، اس پر اللہ کی فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہو گی اور قیامت کے دن اللہ اس کا کوئی فرض اور نفل قبول نہیں کر ے گا۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
سیدنا خلاد بن سائب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب دعاء فرماتے تھے تو اپنی ہتھیلیوں کا اندرونی حصہ چہرے کی طرف فرما لیتے تھے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف ابن لهيعة، وقد اختلف عليه فيه إسناداً ومتناً، وخلاد بن السائب مختلف فى صحبته
سیدنا خلاد بن سائب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب دعاء فرماتے تھے تو اپنی ہتھیلیوں کا اندرونی حصہ چہرے کی طرف فرما لیتے تھے اور جب کسی چیز سے پناہ مانگتے تھے تو ہتھیلیوں کی پشت کو اپنے چہرے کی طرف فرما لیتے تھے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، راجع ما قبله
سیدنا سائب سے رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص ناحق اہل مدینہ کو ڈرائے، اللہ اس پر خوف کو مسلط کر دے گا اس پر اللہ کی فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہو گی اور قیامت کے دن اللہ اس کا کوئی فرض اور نفل قبول نہیں کر ے گا۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
سیدنا سائب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا کہ میرے پاس جبرائیل آئے ہیں اور یہ کہہ رہے ہیں کہ اپنے ساتھیوں کو حکم دیجئے کہ بلند آواز سے تلبیہ پڑھیں اور قربانی کر یں۔
حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف، محمد بن إسحاق مدلس وقد عنعن، والمطلب بن عبدالله لا يعرف له سماع عن أحد من الصحابة
سیدنا سائب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا کہ میرے پاس جبرائیل آئے ہیں اور یہ کہہ رہے ہیں کہ اپنے ساتھیوں کو حکم دیجئے کہ بلند آواز سے تلبیہ پڑھیں اور قربانی کر یں۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
سیدنا سائب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا کہ میرے پاس جبرائیل آئے ہیں اور یہ کہہ رہے ہیں کہ اپنے ساتھیوں کو حکم دیجئے کہ بلند آواز سے تلبیہ پڑھیں اور قربانی کر یں۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
سیدنا سائب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا کہ میرے پاس جبرائیل آئے ہیں اور یہ کہہ رہے ہیں کہ اپنے ساتھیوں کو حکم دیجئے کہ بلند آواز سے تلبیہ پڑھیں اور قربانی کر یں۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
|