مسنَدِ المَدَنِیِّینَ رَضِیَ اللَّه عَنهم اَجمَعِینَ 393. حَدِیث ذِی اللِّحیَةِ الكِلَابِیِّ
سیدنا ذی اللحیہ کلابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے ایک مرتبہ بارگاہ رسالت میں عرض کیا: یا رسول اللہ!! کیا ہم ابتداء کوئی عمل کرتے ہیں یا وہ پہلے سے لکھا جا چکا ہوتا ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، پہلے سے لکھا جاچکا ہوتا ہے، عرض کیا: پھر عمل کا کیا فائدہ؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم عمل کرتے رہو کیونکہ ہر شخص کے لئے وہی اعمال آسان ہوں گے جن کے لئے اسے پیدا کیا گیا ہے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد حسن
سیدنا ذی اللحیہ کلابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے ایک مرتبہ بارگاہ رسالت میں عرض کیا: یا رسول اللہ!! کیا ہم ابتداء کوئی عمل کرتے ہیں یا وہ پہلے سے لکھا جا چکا ہوتا ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، پہلے سے لکھا جاچکا ہوتا ہے، عرض کیا: پھر عمل کا کیا فائدہ؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم عمل کرتے رہو کیونکہ ہر شخص کے لئے وہی اعمال آسان ہوں گے جن کے لئے اسے پیدا کیا گیا ہے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، أبو عبدالله البصري ضعيف، لكنه توبع
|