مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَدِ المَدَنِیِّینَ رَضِیَ اللَّه عَنهم اَجمَعِینَ
319. حَدِیث مِحجَن الدِّیلِیِّ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّى اللَّه عَلَیهِ وَسَلَّمَ
حدیث نمبر: 16393
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الرحمن ، حدثنا سفيان ، حدثنا زيد بن اسلم ، عن بسر بن محجن ، عن ابيه . وعبد الرزاق ، قال: اخبرنا معمر ، عن زيد بن اسلم ، عن بسر بن محجن ، عن ابيه ، قال: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم فاقيمت الصلاة، فجلست، فلما صلى، قال لي:" الست بمسلم؟"، قلت: بلى، قال:" فما منعك ان تصلي مع الناس؟"، قال: قلت: صليت في اهلي، قال:" فصل مع الناس ولو كنت قد صليت في اهلك".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ ، عَنْ بُسْرِ بْنِ مِحْجَنٍ ، عَنْ أَبِيهِ . وَعَبْدُ الرَّزَّاقِ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ بُسْرِ بْنِ مِحْجَنٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ، فَجَلَسْتُ، فَلَمَّا صَلَّى، قَالَ لِي:" أَلَسْتَ بِمُسْلِمٍ؟"، قُلْتُ: بَلَى، قَالَ:" فَمَا مَنَعَكَ أَنْ تُصَلِّيَ مَعَ النَّاسِ؟"، قَالَ: قُلْتُ: صَلَّيْتُ فِي أَهْلِي، قَالَ:" فَصَلِّ مَعَ النَّاسِ وَلَوْ كُنْتَ قَدْ صَلَّيْتَ فِي أَهْلِكَ".
سیدنا محجن سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا نماز کھڑی ہو گئی تو میں ایک طرف کو بیٹھ گیا نماز سے فارغ ہو کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: کیا تم مسلمان نہیں ہو میں نے عرض کیا: کیوں نہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو پھر تم نے لوگوں کے ساتھ نماز کیوں نہیں پڑھی میں نے عرض کیا: کہ میں نے گھر میں نماز پڑھ لی تھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے اگرچہ گھر میں نماز پڑھ لی ہو تب بھی لوگوں کے ساتھ نماز میں شریک ہو جایا کر و۔

حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف لجهالة بسر بن محجن، وقد توبع
حدیث نمبر: 16394
Save to word اعراب
حدثنا ابو نعيم ، حدثنا سفيان ، عن زيد بن اسلم ، عن بسر بن محجن الديلي ، عن ابيه ، قال: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم وقد صليت في اهلي، فاقيمت الصلاة، فذكر معنى حديث عبد الرحمن.حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ بُسْرِ بْنِ مِحْجَنٍ الدِّيلِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ صَلَّيْتُ فِي أَهْلِي، فَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ، فَذَكَرَ مَعْنَى حَدِيثِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ.
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف لجهالة بسر بن محجن، وقد توبع
حدیث نمبر: 16395
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قرات على عبد الرحمن : مالك ، عن زيد بن اسلم ، عن رجل من بني الديل، يقال له بسر بن محجن ، عن ابيه محجن ، انه كان في مجلس مع رسول الله صلى الله عليه وسلم واذن بالصلاة، فقام رسول الله صلى الله عليه وسلم فصلى، ثم رجع رسول الله صلى الله عليه وسلم ومحجن في مجلسه، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ما منعك ان تصلي مع الناس، الست برجل مسلم؟" قال: بلى يا رسول الله، ولكني كنت قد صليت في اهلي، فقال له:" إذا جئت فصل مع الناس، وإن كنت قد صليت".(حديث مرفوع) قَرَأْتُ عَلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ : مَالِكٌ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي الدِّيلِ، يُقَالُ لَهُ بُسْرُ بْنُ مِحْجَنٍ ، عَنْ أَبِيهِ مِحْجَنٍ ، أَنَّهُ كَانَ فِي مَجْلِسٍ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُذِّنَ بِالصَّلَاةِ، فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى، ثُمَّ رَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمِحْجَنٌ فِي مَجْلِسِهِ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا مَنَعَكَ أَنْ تُصَلِّيَ مَعَ النَّاسِ، أَلَسْتَ بِرَجُلٍ مُسْلِمٍ؟" قَالَ: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَلَكِنِّي كُنْتُ قَدْ صَلَّيْتُ فِي أَهْلِي، فَقَالَ لَهُ:" إِذَا جِئْتَ فَصَلِّ مَعَ النَّاسِ، وَإِنْ كُنْتَ قَدْ صَلَّيْتَ".
سیدنا محجن سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا نماز کھڑی ہو گئی تو میں ایک طرف کو بیٹھ گیا نماز سے فارغ ہو کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: کیا تم مسلمان نہیں ہو میں نے عرض کیا: کیوں نہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو پھر تم نے لوگوں کے ساتھ نماز کیوں نہیں پڑھی میں نے عرض کیا: کہ میں نے گھر میں نماز پڑھ لی تھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے اگرچہ گھر میں نماز پڑھ لی ہو تب بھی لوگوں کے ساتھ نماز میں شریک ہو جایا کر و۔

حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف لجهالة بسر، وقد توبع

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.