مسنَدِ المَدَنِیِّینَ رَضِیَ اللَّه عَنهم اَجمَعِینَ 304. حَدِیث قرَّةَ المزَنِیِّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
سیدنا معاویہ بن قرہ وہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں میں قبیلہ مزینہ کے ایک گروہ کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی اس وقت آپ کی قمیص کے بٹن کھلے ہوئے تھے چنانچہ بیعت کے بعد میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اجازت سے آپ کی قمیص مبارک میں ہاتھ ڈال کر مہر نبوت کو چھو کر دیکھا راوی حدیث عروہ کہتے ہیں کہ میں نے سردی گرمی جب بھی معاویہ اور ان کے بیٹے کو دیکھا ان کی قمیص کے بٹن کھلے ہوئے ہی دیکھے وہ اس میں کبھی بٹن نہ لگاتے تھے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
سیدنا قرہ سے مروی ہے کہ ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک وقت ایسا بھی گزارا بھی ہے کہ ہمارے پاس کھانے کے لئے اسودین کے علاوہ کچھ نہ ہوتا تھا پھر فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ اسودین سے کیا مراد ہے میں نے کہا نہیں فرمایا: کھجور اور پانی۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
سیدنا قرہ سے مروی ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور وہ دودھ دوہ رہے تھے اس کے بعد انہوں نے اس کا تھن باندھ دیا۔ معاویہ بن قرہ کہتے ہیں کہ میرے والد صاحب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے یہ حدیث بیان کرتے تھے کہ مجھے معلوم نہیں کہ انہوں نے خود سماع کیا ہے یا کسی نے ان سے بیان کی ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حكم دارالسلام: إسناد هذا الأثر صحيح، وقد ثبتت صحبة والد معاوية عند الجمهور
سیدنا قرہ مزنی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دو گندے درختوں پیاز اور لہسن سے منع کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ جو انہیں کھائے وہ ہماری مسجد کے قریب بھی نہ آئے اگر تمہارا اسے کھائے بغیر گزارہ نہیں ہوتا تو پکا کر ان کی بو مار لیا کر ے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد حسن
ابوایاس اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے حق میں دعابخشش فرمائی اور ان کے سر پر ہاتھ پھیرا .
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
معاویہ بن قرہ سے مروی ہے کہ اپنے والد کے حوالے سے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر مہینے تین روزے رکھنے کے متعلق فرمایا کہ یہ روزانہ رکھنے اور کھولنے کے مترادف ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
ابوایاس اپنے والد سے روایت کرتے ہیں میرے والد بچپن میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے حق میں دعابخشش فرمائی اور ان کے سر پر ہاتھ پھیرا شعبہ کہتے ہیں کہ ہم نے ان سے پوچھا کہ کہ انہیں شرف صحبت بھی حاصل ہے انہوں نے فرمایا: نہیں البتہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں وہ دودھ دوہ لیتے تھے اور جانور کا تھن باندھ لیتے تھے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وقد روي موقوفا
|