مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَدِ المَدَنِیِّینَ رَضِیَ اللَّه عَنهم اَجمَعِینَ
402. حَدِيثُ أَبِي جَبِيرَةَ بْنِ الضَّحَّاكِ الْأَنْصَارِيِّ
حدیث نمبر: 16642
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حفص بن غياث ، قال: حدثنا داود بن ابي هند ، عن الشعبي ، عن ابي جبيرة بن الضحاك الانصاري ، عن عمومة له " قدم النبي صلى الله عليه وسلم وليس احد منا إلا له لقب او لقبان، قال: فكان إذا دعا بلقبه، قلنا: يا رسول الله، إن هذا يكره هذا، قال: فنزلت سورة الفاتحة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَفْصُ بنُ غِيَاثٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ ، عَنِ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ أَبِي جَبِيرَةَ بْنِ الضَّحَّاكِ الْأَنْصَارِيِّ ، عَنْ عُمُومَةٍ لَهُ " قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَيْسَ أَحَدٌ مِنَّا إِلَّا لَهُ لَقَبٌ أَوْ لَقَبَانِ، قَالَ: فَكَانَ إِذَا دَعَا بِلَقَبِهِ، قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ هَذَا يَكْرَهُ هَذَا، قَالَ: فَنَزَلَتْ سورة الفاتحة".
ابوجبیرہ اپنے چچاؤں سے نقل کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ منورہ تشریف لائے تو ہم میں کوئی شخص ایسا نہیں تھا جس کے ایک یا دو لقب نہ ہوں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی آدمی کو اس کے لقب سے پکار کر بلاتے تو ہم عرض کرتے یا رسول اللہ!! یہ اس نام کو ناپسند کرتا ہے، اس پر یہ آیت نازل ہوئی، ایک دوسرے کو مختلف القاب سے طعنہ مت دیا کر و '۔

حكم دارالسلام: رجاله ثقات، والحديث صحيح إن صحت صحبة أبى جبيرة، وإلا فمرسل

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.