مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَدِ المَدَنِیِّینَ رَضِیَ اللَّه عَنهم اَجمَعِینَ
299. حَدِیث قَتَادَةَ بنِ النّعمَانِ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 16210
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن بكر ، قال: اخبرنا ابن جريج ، قال: اخبرت ان ابا سعيد الخدري . وعن سليمان بن موسى ، عن فلان . وعن ابي الزبير ، عن جابر بن عبد الله ، ولم يبلغ ابو الزبير هذه القصة كلها، ان ابا قتادة اتى اهله، فوجد قصعة ثريد من قديد الاضحى، فابى ان ياكله، فاتى قتادة بن النعمان ، فاخبره ان النبي صلى الله عليه وسلم قام في حج، فقال:" إني كنت امرتكم ان لا تاكلوا الاضاحي فوق ثلاثة ايام لتسعكم، وإني احله لكم، فكلوا منه ما شئتم"، قال:" ولا تبيعوا لحوم الهدي والاضاحي، فكلوا، وتصدقوا، واستمتعوا بجلودها، وإن اطعمتم من لحومها شيئا، فكلوه إن شئتم".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، قَالَ: أُخْبِرْتُ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ . وعَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى ، عَنْ فُلَانٍ . وعَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، وَلَمْ يَبْلُغْ أَبُو الزُّبَيْرِ هَذِهِ الْقِصَّةَ كُلَّهَا، أَنَّ أَبَا قَتَادَةَ أَتَى أَهْلَهُ، فَوَجَدَ قَصْعَةَ ثَرِيدٍ مِنْ قَدِيدِ الْأَضْحَى، فَأَبَى أَنْ يَأْكُلَهُ، فَأَتَى قَتَادَةَ بْنَ النُّعْمَانِ ، فَأَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ فِي حَجٍّ، فَقَالَ:" إِنِّي كُنْتُ أَمَرْتُكُمْ أَنْ لَا تَأْكُلُوا الْأَضَاحِيَّ فَوْقَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ لِتَسَعَكُمْ، وَإِنِّي أُحِلُّهُ لَكُمْ، فَكُلُوا مِنْهُ مَا شِئْتُمْ"، قَالَ:" وَلَا تَبِيعُوا لُحُومَ الْهَدْيِ وَالْأَضَاحِيِّ، فَكُلُوا، وَتَصَدَّقُوا، وَاسْتَمْتِعُوا بِجُلُودِهَا، وَإِنْ أُطْعِمْتُمْ مِنْ لُحُومِهَا شَيْئًا، فَكُلُوهُ إِنْ شِئْتُمْ".
سیدنا ابوسعید خدری ایک مرتبہ سیدنا قتادہ کے گھر آئے اور دیکھا کہ بقرعید کے گوشت میں بنا ہوا ثرید ایک پیالے میں رکھا ہوا ہے انہوں نے اسے کھانے سے انکار کر دیا سیدنا قتادہ بن نعمان ان کے پاس آئے اور انہیں بتایا کہ ایک موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم حج کے دوران کھڑے ہوئے اور فرمایا: میں نے تمہیں پہلے حکم دیا تھا کہ تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت نہ کھاؤ تاکہ تم سب کو پورا ہو جائے اب میں تمہیں اس کی اجازت دیتا ہوں اب جب تک چاہو کھا سکتے ہواور فرمایا کہ ہدی اور قربانی کے جانور کا گوشت مت بیچو خود کھاؤ یا صدقہ کر دو اور اس کی کھال سے بھی فائدہ اٹھا سکتے ہواگر تم کسی کو ان کا گوشت کھلا سکتے ہو تو خود بھی جب تک چاہو کھا سکتے ہو۔

حكم دارالسلام: اسانيده ضعيفه وهى ثلاثه : الاسناد الأول ضعيف للإعضاله، فإن ابن جريج يروي عن التابعين والإسناد الثاني ضعيف، ابن جريج مدلس وقد عنعن، والرجل المبهم هو زبيد بن الحارث، فهو منقطع، لأن زيدا لم يلق احدا من الصحابۃ، والإسناد الثالث ضعيف، أبو الزبير مدلس وقد عنعن، وقد وقف بعضها على جابر.
حدیث نمبر: 16211
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حجاج ، قال: حدثني ابن جريج ، قال: قال سليمان بن موسى ، اخبرني زبيد ، ان ابا سعيد الخدري اتى اهله، فوجد قصعة من قديد الاضحى، فابى ان ياكله، فاتى قتادة بن النعمان فاخبره، ان النبي صلى الله عليه وسلم قام، فقال:" إني كنت امرتكم ان لا تاكلوا الاضاحي فوق ثلاثة ايام لتسعكم، وإني احله لكم، فكلوا منه ما شئتم، ولا تبيعوا لحوم الهدي والاضاحي، فكلوا، وتصدقوا، واستمتعوا بجلودها، ولا تبيعوها، وإن اطعمتم من لحمها، فكلوا إن شئتم". وقال في هذا الحديث: عن ابي سعيد، عن النبي صلى الله عليه وسلم" فالآن فكلوا، واتجروا، وادخروا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ ، قَالَ: قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَى ، أَخْبَرَنِي زُبَيْدٌ ، أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ أَتَى أَهْلَهُ، فَوَجَدَ قَصْعَةً مِنْ قَدِيدِ الْأَضْحَى، فَأَبَى أَنْ يَأْكُلَهُ، فَأَتَى قَتَادَةَ بْنَ النُّعْمَانِ فَأَخْبَرَهُ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ، فَقَالَ:" إِنِّي كُنْتُ أَمَرْتُكُمْ أَنْ لَا تَأْكُلُوا الْأَضَاحِيَّ فَوْقَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ لِتَسَعَكُمْ، وَإِنِّي أُحِلُّهُ لَكُمْ، فَكُلُوا مِنْهُ مَا شِئْتُمْ، وَلَا تَبِيعُوا لُحُومَ الْهَدْيِ وَالْأَضَاحِيِّ، فَكُلُوا، وَتَصَدَّقُوا، وَاسْتَمْتِعُوا بِجُلُودِهَا، وَلَا تَبِيعُوهَا، وَإِنْ أُطْعِمْتُمْ مِنْ لَحْمِهَا، فَكُلُوا إِنْ شِئْتُمْ". وقَالَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ: عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" فَالْآنَ فَكُلُوا، وَاتَّجِرُوا، وَادَّخِرُوا".
سیدنا ابوسعید خدری ایک مرتبہ سیدنا قتادہ کے گھر آئے اور دیکھا کہ بقرعید کے گوشت میں بنا ہوا ثرید ایک پیالے میں رکھا ہوا ہے انہوں نے اسے کھانے سے انکار کر دیا سیدنا قتادہ بن نعمان ان کے پاس آئے اور انہیں بتایا کہ ایک موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم حج کے دوران کھڑے ہوئے اور فرمایا: میں نے تمہیں پہلے حکم دیا تھا کہ تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت نہ کھاؤ تاکہ تم سب کو پورا ہو جائے اب میں تمہیں اس کی اجازت دیتا ہوں اب جب تک چاہو کھا سکتے ہواور فرمایا کہ ہدی اور قربانی کے جانور کا گوشت مت بیچو خود کھاؤ یا صدقہ کر دو اور اس کی کھال سے بھی فائدہ اٹھا سکتے ہواگر تم کسی کو ان کا گوشت کھلا سکتے ہو تو خود بھی جب تک چاہو کھا سکتے ہو۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، ابن جريج مدلس وقد عنعن، وزبيد لم يلق أحدة من الصحابة فهو منقطع
حدیث نمبر: 16212
Save to word اعراب
قال: حدثنا حجاج ، عن ابن جريج ، قال: اخبرني ابو الزبير ، عن جابر ، نحو حديث زبيد هذا عن ابي سعيد، لم يبلغه كل ذلك، عن النبي صلى الله عليه وسلم.قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، نَحْوَ حَدِيثِ زُبَيْدٍ هَذَا عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، لَمْ يَبْلُغْهُ كُلُّ ذَلِكَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، أبو الزبير مدلس وقد عنعن، وقد وقف بعضه على جابر
حدیث نمبر: 16213
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الملك بن عمرو ، قال: حدثنا زهير يعني ابن محمد ، عن شريك يعني ابن عبد الله بن ابي نمر تميم ، عن عبد الرحمن بن ابي سعيد الخدري ، عن ابيه , وعمه قتادة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" كلوا لحوم الاضاحي، وادخروا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرٍو ، قَالَ: حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ ، عَنْ شَرِيكٍ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ تَمِيمٍ ، عَنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ , وَعَمِّهِ قَتَادَةَ ، أن رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" كُلُوا لُحُومَ الْأَضَاحِيِّ، وَادَّخِرُوا".
سیدنا ابوسعیدخدری اور سیدنا قتادہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قربانی کا گوشت کھاؤ اور ذخیرہ کر و۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 16214
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يعقوب ، قال: حدثنا ابي ، عن محمد بن إسحاق ، قال: حدثني محمد بن علي بن حسين بن جعفر ، وابي إسحاق بن يسار ، عن عبد الله بن خباب مولى بني عدي بن النجار، عن ابي سعيد الخدري ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم قد" نهانا عن ان ناكل لحوم نسكنا فوق ثلاث، قال: فخرجت في سفر، ثم قدمت على اهلي، وذلك بعد الاضحى بايام، قال: فاتتني صاحبتي بساق قد جعلت فيه قديدا، فقلت لها: انى لك هذا القديد؟ فقالت: من ضحايانا. قال: فقلت لها: اولم ينهنا رسول الله صلى الله عليه وسلم عن ان ناكلها فوق ثلاث؟ قال: فقالت: إنه قد رخص للناس بعد ذلك. قال: فلم اصدقها حتى بعثت إلى اخي قتادة بن النعمان وكان بدريا اساله عن ذلك، قال: فبعث إلي ان كل طعامك فقد صدقت، قد ارخص رسول الله صلى الله عليه وسلم للمسلمين في ذلك".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنِ بْنِ جَعْفَرٍ ، وأبي إِسحاقُ بنُ يسار ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ مَوْلَى بَنِي عَدِيِّ بْنِ النَّجَّارِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ" نَهَانَا عَنْ أَنْ نَأْكُلَ لُحُومَ نُسُكِنَا فَوْقَ ثَلَاثٍ، قَالَ: فَخَرَجْتُ فِي سَفَرٍ، ثُمَّ قَدِمْتُ عَلَى أَهْلِي، وَذَلِكَ بَعْدَ الْأَضْحَى بِأَيَّامٍ، قَالَ: فَأَتَتْنِي صَاحِبَتِي بِسَاقٍ قَدْ جَعَلَتْ فِيهِ قَدِيدًا، فَقُلْتُ لَهَا: أَنَّى لَكِ هَذَا الْقَدِيدُ؟ فَقَالَتْ: مِنْ ضَحَايَانَا. قَالَ: فَقُلْتُ لَهَا: أَوَلَمْ يَنْهَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَنْ نَأْكُلَهَا فَوْقَ ثَلَاثٍ؟ قَالَ: فَقَالَتْ: إِنَّهُ قَدْ رَخَّصَ لِلنَّاسِ بَعْدَ ذَلِكَ. قَالَ: فَلَمْ أُصَدِّقْهَا حَتَّى بَعَثْتُ إِلَى أَخِي قَتَادَةَ بْنِ النُّعْمَانِ وَكَانَ بَدْرِيًّا أَسْأَلُهُ عَنْ ذَلِكَ، قَالَ: فَبَعَثَ إِلَيَّ أَنْ كُلْ طَعَامَكَ فَقَدْ صَدَقَتْ، قَدْ أَرْخَصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْمُسْلِمِينَ فِي ذَلِكَ".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت کھانے سے منع فرمایا: تھا کہ ایک مرتبہ میں کسی سفر پر چلا گیا جب واپس گھر آیا تو بقرعید کو ابھی کچھ ہی دن گزرے تھے میری بیوی گوشت میں پکے ہوئے چقندر لے کر آئی میں نے اس سے پوچھا کہ یہ گوشت کہاں سے آیا اس نے بتایا کہ قربانی کا ہے میں نے اس سے کہا کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں تین دن سے زیادہ اسے کھانے سے ممانعت نہیں فرمائی اس نے کہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بعد میں اجازت دیدی تھی میں نے اس کی تصدیق نہیں کی اور اپنے بھائی سیدنا قتادہ بن نعمان جو بدری صحابی تھے کے پاس یہ مسئلہ پوچھنے کے لئے ایک آدمی کو بھیج دیا انہوں نے مجھے جواب میں کہلابھیجا کہ تم کھانا کھالو تمہاری بیوی صحیح کہہ رہی ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کو اس کی اجازت دیدی تھی۔

حكم دارالسلام: إسناده حسن

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.