مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَدِ المَدَنِیِّینَ رَضِیَ اللَّه عَنهم اَجمَعِینَ
392. حَدِیث ذِی الغرَّةِ
حدیث نمبر: 16629
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثنا عمرو بن محمد الناقد ، قال: حدثنا عبيدة بن حميد الضبي ، عن عبد الله بن عبد الله ، عن عبد الرحمن بن ابي ليلى ، عن ذي الغرة ، قال: عرض اعرابي رسول الله صلى الله عليه وسلم، ورسول الله صلى الله عليه وسلم يسير، فقال: يا رسول الله، تدركنا الصلاة ونحن في اعطان الإبل، افنصلي فيها؟، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا"، قال: افنتوضا من لحومها؟، قال:" نعم"، قال: افنصلي في مرابض الغنم؟، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" نعم"، قال: افنتوضا من لحومها؟، قال:" لا".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ النَّاقِدُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ الضَّبِّيُّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى ، عَنْ ذِي الْغُرَّةِ ، قَالَ: عَرَضَ أَعْرَابِيٌّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسِيرُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، تُدْرِكُنَا الصَّلَاةُ وَنَحْنُ فِي أَعْطَانِ الْإِبِلِ، أَفَنُصَلِّي فِيهَا؟، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا"، قَالَ: أَفَنَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِهَا؟، قَالَ:" نَعَمْ"، قَالَ: أَفَنُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ؟، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَعَمْ"، قَالَ: أَفَنَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِهَا؟، قَالَ:" لَا".
سیدنا ذی الغرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دیہاتی آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت چہل قدمی فرما رہے تھے، اس نے پوچھا: یا رسول اللہ!! بعض اوقات ابھی ہم لوگ اونٹوں کے باڑے میں ہوتے ہیں کہ نماز کا وقت ہو جاتا ہے تو کیا ہم وہیں پر نماز پڑھ سکتے ہیں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، اس نے پوچھا: کیا اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد ہم نیا وضو کر یں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں! اس نے پوچھا: کیا ہم بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتے ہیں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں! اس نے پوچھا: کیا بکری کا گوشت کھانے کے بعد ہم نیا وضو کر یں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں۔

حكم دارالسلام: هو صحيح لكن من حديث البراء بن عازب لا من حديث ذي الغرة هذا

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.