(حديث مرفوع) حدثنا موسى بن داود ، حدثنا محمد بن جابر ، عن عبد الله بن بدر ، عن طلق بن علي ، قال: وفدنا على النبي صلى الله عليه وسلم، فلما ودعنا امرني، فاتيته بإداوة من ماء، فحثا منها، ثم مج فيها ثلاثا، ثم اوكاها، ثم قال:" اذهب بها، وانضح مسجد قومك، وامرهم يرفعوا برءوسهم ان رفعها الله" قلت: إن الارض بيننا وبينك بعيدة وإنها تيبس، قال:" فإذا يبست فمدها".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَابِرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَدْرٍ ، عَنْ طَلْقِ بْنِ عَلِيٍّ ، قَالَ: وَفَدْنَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا وَدَّعَنَا أَمَرَنِي، فَأَتَيْتُهُ بِإِدَاوَةٍ مِنْ مَاءٍ، فَحَثَا مِنْهَا، ثُمَّ مَجَّ فِيهَا ثَلَاثًا، ثُمَّ أَوْكَأَهَا، ثُمَّ قَالَ:" اذْهَبْ بِهَا، وَانْضَحْ مَسْجِدَ قَوْمِكَ، وَأْمُرْهُمْ يَرْفَعُوا بِرُءُوسِهِمْ أَنْ رَفَعَهَا اللَّهُ" قُلْتُ: إِنَّ الْأَرْضَ بَيْنَنَا وَبَيْنَكَ بَعِيدَةٌ وَإِنَّهَا تَيْبَسُ، قَالَ:" فَإِذَا يَبِسَتْ فَمُدَّهَا".
سیدنا طلق بن علی سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ وفد کی صورت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے واپسی کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا تو میں آپ کے پاس پانی کا برتن لے کر آیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں سے پانی پیا اور تین مرتبہ اسی پانی میں کلی کی پھر اس برتن کا منہ باندھ دیا اور فرمایا: اس برتن کو لے جاؤ اور اس کا پانی اپنی قوم کی مسجد میں چھڑک دینا اور انہیں حکم دینا کہ اپنا سربلند رکھیں اور اللہ نے انہیں رفعت عطا فرمائی ہے میں نے عرض کیا: کہ ہمارے اور آپ کے درمیان کافی طویل فاصلہ ہے اس برتن کا پانی ہمارے علاقے تک پہنچتے پہنچتے خشک ہو جائے گا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب خشک ہو نے لگے تو اس میں مزید پانی ملا لینا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف بهذه السياقة ، محمد بن جابر ضعيف، وعبدالله بن بدر لم يسمع من طلق بن علي