سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
33. باب مَنْ طَلَبَ الْعِلْمَ بِغَيْرِ نِيَّةٍ فَرَدَّهُ الْعِلْمُ إِلَى النِّيَّةِ:
جو بنا سوچے بغیر نیت کے علم طلب کرے تو بھی علم اس کی نیت درست کر دیتا ہے
حدیث نمبر: 369
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا عبد الله بن عمران، حدثنا يحيى بن يمان، قال: سمعت سفيان منذ اربعين سنة، قال: "ما كان طلب الحديث افضل منه اليوم، قالوا لسفيان: إنهم يطلبونه بغير نية؟، قال: طلبهم إياه نية".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عِمْرَانَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَمَانٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سُفْيَانَ مُنْذُ أَرْبَعِينَ سَنَةً، قَالَ: "مَا كَانَ طَلَبُ الْحَدِيثِ أَفْضَلَ مِنْهُ الْيَوْمَ، قَالُوا لِسُفْيَانَ: إِنَّهُمْ يَطْلُبُونَهُ بِغَيْرِ نِيَّةٍ؟، قَالَ: طَلَبُهُمْ إِيَّاهُ نِيَّةٌ".
یحییٰ بن یمان نے کہا: میں نے سفیان رحمہ اللہ کو چالیس سال سے کہتے سنا: آج سے زیادہ طلب حدیث کبھی اتنی افضل نہ تھی۔ لوگوں نے سفیان رحمہ اللہ سے دریافت کیا: لوگ بنا نیت کے حدیث طلب کرتے ہیں، کہا: ان کا طلب کرنا ہی نیت ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 370]»
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [الجامع لأخلاق الراوي 778، 779]، [المحدث الفاصل 40] و [جامع بيان العلم 1382]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن
حدیث نمبر: 370
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا عبد الله بن سعيد، حدثنا عبد الله بن الاجلح، حدثني ابي، عن مجاهد، قال: "طلبنا هذا العلم وما لنا فيه كبير نية، ثم رزق الله بعد فيه النية".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْأَجْلَحِ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ: "طَلَبْنَا هَذَا الْعِلْمَ وَمَا لَنَا فِيهِ كَبِيرُ نِيَّةٍ، ثُمَّ رَزَقَ اللَّهُ بَعْدُ فِيهِ النِّيَّةَ".
مجاہد رحمہ اللہ نے فرمایا: ہم نے اس علم کو بلا کسی بڑی نیت کے ڈھونڈا، پھر الله تعالیٰ نے بعد کو نیت (صالح) عطاء فرما دی۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 371]»
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [المعرفة والتاريخ للفسوي 712/1] و [المحدث الفاصل 39]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن
حدیث نمبر: 371
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا بشر بن ثابت البزار، حدثنا حسان بن مسلم، عن يونس بن عبيد، عن الحسن، قال: "لقد طلب اقوام العلم، ما ارادوا به الله تعالي ولا ما عنده، قال: فما زال بهم العلم، حتى ارادوا به الله وما عنده".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ ثَابِتٍ الْبَزَّارُ، حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنْ الْحَسَنِ، قَالَ: "لَقَدْ طَلَبَ أَقْوَامٌ الْعِلْمَ، مَا أَرَادُوا بِهِ اللَّهَ تعَالَيَ وَلَا مَا عِنْدَهُ، قَالَ: فَمَا زَالَ بِهِمْ الْعِلْمُ، حَتَّى أَرَادُوا بِهِ اللَّهَ وَمَا عِنْدَهُ".
امام حسن بصری رحمہ اللہ نے فرمایا: لوگوں نے علم تلاش کیا حالانکہ وہ اس کے ذریعہ نہ اللہ کا اور نہ جو اللہ تعالیٰ کے پاس ہے اس کا ارادہ رکھتے تھے، فرمایا: وہ علم حاصل کرتے رہے یہاں تک کہ ان کی نیت خالص ہو گئی، اور انہوں نے اللہ تعالیٰ کی اور جو اللہ کے پاس ہے اس کی نیت کر لی۔

تخریج الحدیث: «حسان بن مسلم ما وجدت له ترجمة وباقي رجاله ثقات. وما وجدته مسندا في غير هذا الموضع، [مكتبه الشامله نمبر: 372]»
اس روایت میں حسان بن مسلم کے بارے میں معلوم نہ ہو سکا کہ وہ کون ہیں، باقی رواة معروفين وثقات ہیں۔ دیکھئے: [جامع بيان العلم 1383 ذكره بدون سند]

وضاحت:
(تشریح احادیث 368 سے 371)
ان آثار سے ثابت ہوا کہ شروع میں حصولِ علم کے لئے کوئی مقصد اور نیّت نہ بھی ہو تو علم کی روشنی خلوصِ وللّٰہیت پیدا کر دیتی ہے۔
واضح ہو کہ علم سے مراد علمِ کتاب و سنّت ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: حسان بن مسلم ما وجدت له ترجمة وباقي رجاله ثقات. وما وجدته مسندا في غير هذا الموضع

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.