سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
28. باب أَيُّ الأَعْمَالِ أَفْضَلُ:
کون سا عمل سب سے اچھا ہے
حدیث نمبر: 2773
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا جعفر بن عون، حدثنا هشام بن عروة، عن ابيه، عن ابي المراوح، عن ابي ذر , قال: سال رجل النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: اي الاعمال افضل؟. قال: "إيمان بالله، وجهاد في سبيل الله".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي الْمُرَاوِحِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ , قَالَ: سَأَلَ رَجُلٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ؟. قَالَ: "إِيمَانٌ بِاللَّهِ، وَجِهَادٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ".
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے کہا: ایک صحابی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: کون سا عمل سب سے اچھا ہے؟ فرمایا: اللہ پر ایمان لانا پھر اللہ کے راستے میں جہاد کرنا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2780]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2518]، [مسلم 84]، [نسائي 3129]، [ابن حبان 152]، [الحميدي 131]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه
حدیث نمبر: 2774
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، حدثنا هشام، عن يحيى، عن ابي جعفر: انه سمع ابا هريرة، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "افضل الاعمال عند الله إيمان لا شك فيه". قال ابو محمد: ابو جعفر: رجل من الانصار.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ: أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "أَفْضَلُ الْأَعْمَالِ عِنْدَ اللَّهِ إِيمَانٌ لَا شَكَّ فِيهِ". قَالَ أَبُو مُحَمَّدٍ: أَبُو جَعْفَرٍ: رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ.
سیدنا ابوہريرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے اچھا عمل اللہ کے نزدیک ایمان ہے اس میں کوئی شک نہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2781]»
اس حدیث کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [بخاري 26]، [مسلم 244]، [نسائي 500]، [ابن حبان 4597]، [الموارد 22]

وضاحت:
(تشریح احادیث 2772 سے 2774)
افضل الاعمال کے سلسلے میں مختلف اوقات میں مختلف اشخاص کے لئے مختلف اعمال احادیث میں مذکور ہیں، کہیں نماز کو، کہیں جہاد کو، اور کہیں دوسرے امور کو افضل الاعمال میں ذکر کیا گیا ہے، تو یہ سائل کی حیثیت کے مطابق ہے، جس کو جس امر کی زیادہ ضرورت تھی رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے وہی ذکر فرما دیا۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.