من كتاب الرقاق دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان 78. باب في نَفْخِ الصُّورِ: صور پھونکنے کا بیان
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے صور کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ ایک سنکھ ہے جس میں پھونک ماری جائے گی۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2840]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4742]، [ترمذي 3244]، [ابن حبان 7312]، [موارد الظمآن 2570] وضاحت:
(تشریح حدیث 2832) قیامت کے دن صور پھونکا جائے گا جس سے سارے جان دار مر جائیں گے، اور پھر دوبارہ صور پھونکا جائے گا جس سے سارے لوگ ابتدائے آفرینش سے قیامت تک مرنے والے سب زندہ ہو جائیں گے اور حشر میں الله تعالیٰ کے سامنے سب کا حساب و کتاب ہوگا۔ قرآن پاک میں بھی اس کا تذکرہ ہے: « ﴿وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَصَعِقَ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَمَنْ فِي الْأَرْضِ إِلَّا مَنْ شَاءَ اللّٰهُ ثُمَّ نُفِخَ فِيهِ أُخْرَى فَإِذَا هُمْ قِيَامٌ يَنْظُرُونَ﴾ [الزمر: 68] » ترجمہ: ”اور صور پھونک دیا جائے گا، پس آسمانوں اور زمینوں والے سب بے ہوش ہو کر گر جائیں گے مگر جسے اللہ چاہے، پھر دوبارہ صور پھونکا جائے گا، جس سے وہ ایک دم کھڑے ہو کر دیکھنے لگ جائیں گے۔ “ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|