من كتاب الرقاق دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان 115. باب في سُوقِ الْجَنَّةِ: جنت کے بازار کا بیان
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک جنت میں ایک بازار ہے۔“ صحابہ نے عرض کیا: وہ کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ مشک کی خوشبو والے ریت کے دو ٹیلے ہیں، لوگ وہاں جائیں گے اور اس میں جمع ہونگے، پھر اللہ تعالیٰ ان کے لئے ایک ہوا چلائے گا جو ان کے گھروں میں داخل ہوگی (جب وہ لوٹ کر آئیں گے) تو ان کی بیویاں کہیں گی: ہمارے پاس سے جانے کے بعد تمہارے حسن و جمال میں بہت اضافہ ہو گیا، اور وہ اپنی بیویوں سے کہیں گے: تم بھی ہمارے بعد ایسے ہی ہوگئیں (یعنی حسن و جمال میں مزید نکھار آ گیا)۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح على شرط مسلم، [مكتبه الشامله نمبر: 2883]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 2833]، [شرح السنة 4389]، [ابن حبان 7425] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح على شرط مسلم
اس سند سے بھی مذکور بالا حدیث کی طرح روایت ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2884]»
تخریج اوپر گذر چکی ہے۔ وضاحت:
(تشریح احادیث 2874 سے 2876) مسلم شریف میں ہے: ہر جمعہ کے دن بہشتی (جنتی) لوگ جمع ہوا کریں گے، پھر شمالی ہوا چلے گی اور وہاں کا گرد و غبار (جو مشک اور زعفران ہے) ان کے چہروں اور کپڑوں پر پڑے گا تو ان کا حسن و جمال دوبالا ہو جائے گا ... إلخ۔ اس سے معلوم ہوا کہ جنت میں بازار بھی ہوگا۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|