سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
74. باب في الرِّفْقِ:
نرمی سے کام لینے کا بیان
حدیث نمبر: 2828
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حجاج بن منهال، حدثنا حماد هو ابن سلمة عن يونس , وحميد , عن الحسن، عن عبد الله بن مغفل: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال: "إن الله رفيق يحب الرفق، ويعطي عليه ما لا يعطي على العنف".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ هُوَ ابْنُ سَلَمَةَ عَنْ يُونُسَ , وَحُمَيْدٍ , عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: "إِنَّ اللَّهَ رَفِيقٌ يُحِبُّ الرِّفْقَ، وَيُعْطِي عَلَيْهِ مَا لَا يُعْطِي عَلَى الْعُنْفِ".
سیدنا عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ نرمی کو پسند فرماتا ہے اور نرمی پر وہ جو کچھ عطا فرماتا ہے سختی پر عطا نہیں فرماتا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح الحسن سمع عبد الله بن مغفل، [مكتبه الشامله نمبر: 2835]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4807]، [الأدب المفرد 472]، [ابن أبى شيبه 5363]، [أحمد 87/4، وله شاهد]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح الحسن سمع عبد الله بن مغفل
حدیث نمبر: 2829
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن يوسف، عن الاوزاعي، عن الزهري، عن عروة، عن عائشة، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إن الله يحب الرفق في الامر كله".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الرِّفْقَ فِي الْأَمْرِ كُلِّهِ".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک الله تعالیٰ ہر کام میں نرمی کو پسند فرماتا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2836]»
اس روایت کی سند صحیح ہے اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6024]، [مسلم 2165]، [ابن ماجه 3689]، [أبويعلی 4421]، [ابن حبان 549]، [الحميدي 250]

وضاحت:
(تشریح احادیث 2827 سے 2829)
نرمی، ملائمت اور رحم دلی ایسے اوصاف ہیں کہ آدمی ہر دل عزیز اور مقبول بن جاتا ہے اور عنداللہ بھی محبوب ہوتا ہے، اور نرمی پر جو اجر و ثواب اور عطیاتِ ربانی کا نزول ہوتا ہے وہ سختی و سنگدلی پر نہیں، اور جو سختی و سنگدلی اپناتا ہے وہ لوگوں کی نظر میں ناپسندیدہ اور اللہ کے نزدیک بھی ناپسندیدہ ہوتا ہے۔
البتہ دین کے معاملات میں نرمی اور مجاملت سخت ناپسندیدہ ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.