من كتاب الرقاق دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان 80. باب النَّظَرِ إِلَى اللَّهِ تَعَالَى: اللہ تعالیٰ کو دیکھنے کا بیان
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ لوگوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: کیا قیامت کے دن ہم اپنے رب کو دیکھ سکیں گے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تمہیں چودہویں کا چاند دیکھنے میں جب کہ اس کے نزدیک کہیں بادل نہ ہو شبہ ہوتا ہے؟“ صحابہ نے عرض کیا: ہرگز نہیں یا رسول اللہ! پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”اور کیا تمہیں سورج کے دیکھنے میں کوئی شبہ ہوتا ہے جبکہ اس کے نزدیک کہیں بادل نہ ہو؟“ عرض کیا: نہیں یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یقیناً تم رب العزت کو اسی طرح دیکھو گے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2843]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 806]، [مسلم 182]، [أبويعلی 6360]، [ابن حبان 7429]، [الحميدي 1212] وضاحت:
(تشریح حدیث 2835) یعنی جس طرح چاند و سورج کو دیکھتے ہو اسی طرح اپنے رب کو دیکھو گے، اور اس رویت میں کوئی شک و شبہ نہ ہوگا۔ اس حدیث سے ربِ کائنات کا قیامت کے دن دیدار ثابت ہوا جس سے اہل جنّت کو جنت اور جنت کی نعمتیں دینے کے بعد مشرف کیا جائے گا۔ دیکھئے: تفسیرِ آیت: « ﴿لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا الْحُسْنَى وَزِيَادَةٌ﴾ [يونس: 26] » قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|