من كتاب الرقاق دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان 84. باب: «لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةٌ» : ہر نبی کو ایک دعا کا حق تھا
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نبی کے لئے ایک دعا ہوتی ہے، میرا ارادہ ہے کہ اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو میں اپنی دعا کو چھپا رکھوں قیامت کے دن اپنی امت کی شفاعت کے لئے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2847]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6304]، [مسلم 198]، [ابن حبان 6461] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه
اس سند سے بھی سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مثلِ سابق مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وهو مكرر سابقه، [مكتبه الشامله نمبر: 2848]»
ترجمہ و تخریج اوپر گذر چکی ہے۔ وضاحت:
(تشریح احادیث 2839 سے 2841) ان دونوں حدیثوں سے پیغمبرِ اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی امت سے رحمت و شفقت اور محبت کا اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ رب العالمین کی طرف سے ایک دعا کا اختیار ملا جو شرفِ قبولیت حاصل کر چکی ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کا علم بھی ہے، لیکن نہ اپنی ذات کے لئے نہ اپنے اہل و عیال کے لئے کچھ مانگتے ہیں بلکہ اس دعا کا حق بھی امت کے حق میں محفوظ رکھ لیتے ہیں، فداه ابی و امی، اللہ تعالیٰ ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت حاصل کرنے کا اہل بنائے۔ (آمین)۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وهو مكرر سابقه
|