Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
28. باب أَيُّ الأَعْمَالِ أَفْضَلُ:
کون سا عمل سب سے اچھا ہے
حدیث نمبر: 2774
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ: أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "أَفْضَلُ الْأَعْمَالِ عِنْدَ اللَّهِ إِيمَانٌ لَا شَكَّ فِيهِ". قَالَ أَبُو مُحَمَّدٍ: أَبُو جَعْفَرٍ: رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ.
سیدنا ابوہريرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے اچھا عمل اللہ کے نزدیک ایمان ہے اس میں کوئی شک نہیں۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2781]»
اس حدیث کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [بخاري 26]، [مسلم 244]، [نسائي 500]، [ابن حبان 4597]، [الموارد 22]

وضاحت: (تشریح احادیث 2772 سے 2774)
افضل الاعمال کے سلسلے میں مختلف اوقات میں مختلف اشخاص کے لئے مختلف اعمال احادیث میں مذکور ہیں، کہیں نماز کو، کہیں جہاد کو، اور کہیں دوسرے امور کو افضل الاعمال میں ذکر کیا گیا ہے، تو یہ سائل کی حیثیت کے مطابق ہے، جس کو جس امر کی زیادہ ضرورت تھی رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے وہی ذکر فرما دیا۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد

وضاحت: (تشریح احادیث 2772 سے 2774)
افضل الاعمال کے سلسلے میں مختلف اوقات میں مختلف اشخاص کے لئے مختلف اعمال احادیث میں مذکور ہیں، کہیں نماز کو، کہیں جہاد کو، اور کہیں دوسرے امور کو افضل الاعمال میں ذکر کیا گیا ہے، تو یہ سائل کی حیثیت کے مطابق ہے، جس کو جس امر کی زیادہ ضرورت تھی رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے وہی ذکر فرما دیا۔