كِتَاب الْحَجِّ حج کے احکام و مسائل The Book of Pilgrimage 74. باب سَفَرِ الْمَرْأَةِ مَعَ مَحْرَمٍ إِلَى حَجٍّ وَغَيْرِهِ: باب: عورت کو محرم کے ساتھ حج وغیرہ کا سفر کرنے کا بیان۔ Chapter: A woman travelling with a Mahram for Hajj and other purposes یحییٰ قطان نے ہمیں عبید اللہ سے حدیث بیان کی (کہا) مجھے نا فع نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " کوئی عورت تین (دن رات) کا سفر نہ کرے مگر اس طرح کہ اس کے ساتھ محرم ہو۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی عورت تین دن کا سفر محرم کے بغیر نہ کرے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابو بکر بن ابی شیبہ نے ہمیں حدیث بیان کی کہا: ہم سے عبد اللہ ابن نمیر اور ابو اسامہ نے حدیث بیان کی نیز ابن نمیر نے ہمیں ھدیث بیان کی کہا ہمیں میرے والد نے حدیث بیان کی ان سب نے عبید اللہ سے اسی سند کے ساتھ (یہی) حدیث بیان کی۔ ابو بکر کی روایت میں ہے کہ تین دن سے زیادہ اور ابن نمیر نے اپنے والد سے بیان کر دہ روایت میں کہا: تین دن مگر اس طرح کہ اس کے ساتھ محرم ہو۔ امام صاحب یہی روایت دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، ابوبکر کی روایت میں ہے، تین دن سے زائد، اور ابن نمیر کی روایت ہے، تین دن کے لیے اس کے ساتھ محرم ہونا چاہیے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
3260. ضحاک نے ہمیں نا فع سے خبر دی، انھوں نے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا: ”کسی عورت کے لیے جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہے حلال نہیں کہ وہ تین راتوں کا سفر کرے مگر اس طرح کہ ساتھ محرم ہو۔“ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو عورت اللہ اور آخرت کے دن پر یقین رکھتی ہے، اس کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ بغیر محرم کے تین راتوں کی مسافت کا سفر کرے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا قتيبة بن سعيد، وعثمان بن ابي شيبة ، جميعا عن جرير ، قال قتيبة : حدثنا جرير ، عن عبد الملك وهو ابن عمير ، عن قزعة ، عن ابي سعيد ، قال: سمعت منه حديثا فاعجبني، فقلت له: انت سمعت هذا من رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: فاقول على رسول الله صلى الله عليه وسلم ما لم اسمع، قال: سمعته يقول، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تشدوا الرحال إلا إلى ثلاثة مساجد: مسجدي هذا، والمسجد الحرام، والمسجد الاقصى "، وسمعته يقول: " لا تسافر المراة يومين من الدهر، إلا ومعها ذو محرم منها او زوجها "،حدثنا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، جميعا عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ قُتَيْبَةُ : حدثنا جَرِيرٌ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ وَهُوَ ابْنُ عُمَيْرٍ ، عَنْ قَزَعَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ مِنْهُ حَدِيثًا فَأَعْجَبَنِي، فَقُلْتُ لَهُ: أَنْتَ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: فَأَقُولُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لَمْ أَسْمَعْ، قَالَ: سَمِعْتُهُ يَقُولُ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تَشُدُّوا الرِّحَالَ إِلَّا إِلَى ثَلَاثَةِ مَسَاجِدَ: مَسْجِدِي هَذَا، وَالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ، وَالْمَسْجِدِ الْأَقْصَى "، وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: " لَا تُسَافِرِ الْمَرْأَةُ يَوْمَيْنِ مِنَ الدَّهْرِ، إِلَّا وَمَعَهَا ذُو مَحْرَمٍ مِنْهَا أَوْ زَوْجُهَا "، 3261. جریر نے ہمیں عبد الملک سے جو عمیر کے بیٹے ہیں حدیث بیان کی، انھوں نے قزعہ سے اور انھوں نے ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، (قزعہ نے) کہا: میں نے ان (ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے ایک حدیث سنی جو مجھے بہت اچھی لگی۔ تو میں نے ان سے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ حدیث خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے؟ انھوں نے جواب دیا: کیا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وہ بات کہہ سکتا ہوں جو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نہیں سنی! (قزعہ نے) کہا میں نے ان سے سنا کہہ رہے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(عبادت کی غرض سے) تین مسجدوں کے سوا کسی طرف رخت سفر نہ باند ھو: میری مسجد، مسجد حرام اور مسجد اقصیٰ۔“ اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فر ما رہے تھے: ”کو ئی عورت کسی بھی وقت دو دن کا سفر نہ کرے مگر اس طرح کہ اس کے ساتھ محرم ہو یا اس کا شوہر ہو۔“ قزعہ بیان کرتے ہیں، کہ میں نے حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ایک حدیث سنی، جو مجھے بہت اچھی لگی، تو میں نے ان سے دریافت کیا، کیا آپ نے یہ روایت براہ راست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے؟ اس نے کہا: تو کیا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں وہ بات کہتا ہوں جو میں نے سنی نہیں ہے؟ اس نے کہا: میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”تین مسجدوں کے سوا کسی جگہ کا رخت سفر نہ باندھو، میری یہ مسجد، مسجد حرام اور مسجد اقصیٰ۔“ اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بھی سنا: ”کوئی عورت کسی وقت دو دن کا سفر نہ کرے، مگر اس کے ساتھ اس کا محرم یا شوہر ہونا چاہیے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
شعبہ نے ہمیں عبد الملک بن عمیر سے حدیث بیان کی۔کہا میں نے قزعہ سے سنا انھوں نے کہا میں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے سنا، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے چار باتیں سنیں جو مجھے بہت اچھی لگیں اور بہت پسند آئیں۔آپ نے منع فرمایا کہ کوئی عورت دو دن کا سفر کرے مگر اس طرح کہ اس کے ساتھ اس کا شو ہر یا کوئی محرم ہو۔اور آگے باقی حدیث بیان کی۔ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے چار باتیں سنیں، جو مجھے بہت پسند آئیں اور اچھی لگیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا کہ عورت دو دن کی مسافت کا سفر اپنے خاوند یا محرم کے بغیر کرے، اور باقی حدیث بیان کی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سہم بن منجاب نے قزعہ سے انھوں نے ابو سعیدخدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی عورت تین دن کا سفر نہ کرے مگر یہ کہ محرم ساتھ ہو۔“ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عورت تین دن کا سفر محرم کے بغیر نہ کرے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
معاذ عنبری نے قتادہ سے حدیث بیان کی انھوں نے قزعہ اور انھوں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی عورت تین راتوں سے زیادہ کا سفر نہ کرے مگر یہ کہ محرم کے ساتھ ہو۔“ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ نبی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عورت تین رات سے زائد کا سفر محرم کے بغیر نہ کرے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سعید نے قتادہ سے اسی سند کے ساتھ روایت کی اور کہا: تین (دن) سے زیادہ کا سفر مگر یہ کہ محرم کے ساتھ ہو۔ امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں، اس میں فَوْقَ ثَلاَثَ لَيَالٍ،
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
لیث نے ہمیں سعید بن ابی سعید سے حدیث بیان کی انھوں نے اپنے والد سے روایت کی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " کسی مسلما ن عورت کے لیے حلال نہیں وہ ایک رات کی مسافت طے کرے مگر اس طرح کہ اس کے ساتھ ایسا آدمی ہو جو اس کا محرم ہو۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی مسلمان عورت کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ ایک رات کی مسافت کسی اپنے محرم مرد کے بغیر طے کرے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابن ابی ذئب سے روایت ہے (کہا) ہمیں سعید ابن ابی سعید نے اپنے والد سے حدیث بیان کی انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: کسی عورت کے لیے جو اللہ اور یو م آخرت پر ایما ن رکھتی ہے حلال نہیں کہ وہ ایک دن کی مسا فت طے کرے مگر یہ کہ محرم کے ساتھ ہو۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی ایسی عورت کے لیے جو اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھتی ہے جائز نہیں ہے کہ وہ ایک دن، رات کی مسافت اپنے محرم کے بغیر طے کرے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
امام مالک نے سعید بن ابی سعید مقبری سے انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جو عورت اللہ اور آخرت کے دن پر ایما ن رکھتی ہے اس کے لیے حلال نہیں کہ وہ ایک دن اور رات کا سفر کرے مگر اس طرح کہ اس کا محرم اس کے ساتھ ہو۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھنے والی کسی عورت کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے محرم کے بغیر ایک دن، رات کی مسافت طے کرے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابو صالح نے اپنے والد سے انھوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " کسی عورت کے لیے حلال نہیں کہ تین دن سفر کرے مگر اس طرح کہ اس کے ساتھ اس کا کوئی محرم ہو۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی عورت کے لیے جائز نہیں کہ وہ تین دن کا سفر اپنے محرم کے بغیر کرے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابو معاویہ نے ہمیں اعمش سے حدیث بیان کی انھوں نے ابو صالح سے انھوں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جو عورت اللہ اور یو م آخرت پر ایمان رکھتی ہے اس کے لیے حلال نہیں کہ وہ تین دن یا اس سے زائد کا سفر کرے الایہ کہ اس کے ساتھ اس کا والد یا اس کا بیٹا یا اس کا خاوند یااس کا بھا ئی یا اس کا کوئی محرم ہو، حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھنے والی عورت کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ تین دن یا اس سے زائد کا سفر، اپنے باپ یا اپنے بیٹے یا اپنے خاوند یا اپنے بھائی یا اپنے محرم کے بغیر کرے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وکیع نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی۔ یہی روایت امام صاحب دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة، وزهير بن حرب كلاهما عن سفيان، قال ابو بكر : حدثنا سفيان بن عيينة ، حدثنا عمرو بن دينار ، عن ابي معبد ، قال: سمعت ابن عباس ، يقول: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يخطب يقول: " لا يخلون رجل بامراة، إلا ومعها ذو محرم، ولا تسافر المراة، إلا مع ذي محرم "، فقام رجل، فقال: يا رسول الله، إن امراتي خرجت حاجة، وإني اكتتبت في غزوة كذا وكذا، قال: " انطلق، فحج مع امراتك "،حدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ كِلَاهُمَا عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ : حدثنا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، حدثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ ، عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَقُولُ: " لَا يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ، إِلَّا وَمَعَهَا ذُو مَحْرَمٍ، وَلَا تُسَافِرِ الْمَرْأَةُ، إِلَّا مَعَ ذِي مَحْرَمٍ "، فَقَامَ رَجُلٌ، فقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ امْرَأَتِي خَرَجَتْ حَاجَّةً، وَإِنِّي اكْتُتِبْتُ فِي غَزْوَةِ كَذَا وَكَذَا، قَالَ: " انْطَلِقْ، فَحُجَّ مَعَ امْرَأَتِكَ "، سفیان بن عیینہ نے ہمیں حدیث بیان کی (کہا) ہمیں عمرو بن دینا ر نے ابو معبد سے حدیث بیان کی (کہا) میں نے ابن عبا س رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہہ رہے تھے میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ خطبہ دیتے ہوئے فر ما رہے تھے "کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ ہر گز تنہا نہ ہو مگر یہ کہ اس کے ساتھ کوئی محرم ہو۔اور کوئی عورت سفر نہ کرے مگر یہ محرم کے ساتھ ہو۔ایک آدمی اٹھااور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میری بیوی حج کے لیے نکلی ہے اور میرا نام فلاں فلاں غزوے میں لکھا جا چکا ہے آپ نے فرمایا: " جاؤ اور اپنی بیوی کے ساتھ حج کرو۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب فرماتے ہوئے سنا: ”کوئی مرد، کسی عورت کے ساتھ، اس کے محرم کے بغیر تنہائی میں نہ رہے یا اکیلا نہ ہو اور عورت محرم کے بغیر سفر نہ کرے۔“ تو ایک آدمی نے کھڑے ہو کر دریافت کیا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میری بیوی حج پر جا رہی ہے، اور میرا نام فلاں فلاں لڑائی میں لکھ دیا گیا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جاؤ، اپنی بیوی کے ساتھ حج کرو۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حماد نے ہمیں عمرو (بن دینا ر) سے اسی سند کے ساتھ اسی کے ہم معنی حدیث بیان کی۔ یہی روایت امام صاحب ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابن جریج نے (عمر و بن دینار سے) اسی سند کے ساتھ اسی کے معنی روایت بیان کی اور یہ (جملہ) ذکر نہیں کیا: "کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ ہر گز تنہا نہ ہو مگر یہ کہ اس کے ساتھ کوئی محر م ہو۔ امام صاحب ایک اور استاد سے روایت کرتے ہیں، لیکن اس میں یہ نہیں ہے کہ ”کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ اس کے محرم کے بغیر اکیلا نہ رہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|